ہفتہ : 14 اپریل 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ایران فضائی حملوں کے بعد بھی شام کے ساتھ کھڑا ہے، ایرانی صدر[/pullquote]

ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے شامی ہم منصب بشار الاسد کو بتایا ہے کہ تہران امریکا، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے شام پر فضائی حملوں کے بعد بھی اُس کا ساتھ دے گا۔ شام کے صدر سے فون پر بات کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ یہ حملے محض شام کے خلاف نہیں بلکہ تمام خطے کے خلاف کیے گئے ہیں۔ روحانی نے مزید کہا کہ شام کی علاقائی خود مختاری کو نظر انداز کرنے سے نہ صرف خطے میں عدم استحکام پیدا ہو گا بلکہ اس سے یہاں موجود دہشت گردانہ عناصر کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی۔

[pullquote]مصر میں ایمرجنسی کی مدت میں مزید اضافہ[/pullquote]

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنے ملک میں ہفتہ چودہ اپریل سے پہلے سے نافذ شدہ ہنگامی حالت یا ایمرجنسی میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ گزشتہ برس اپریل سے مصر میں نافذ ایمرجنسی میں یہ توسیع چوتھی مرتبہ کی گئی ہے۔ ہنگامی حالت کا نفاذ اُس وقت کیا گیا تھا جب جہادی تنظیم داعش کے حامی گروپ نے دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم پینتالیس افراد ہلاک کر دیے تھے۔ دوسری جانب جزیرہ نما سینائی کے بعض علاقوں میں رات کے وقت میں کرفیو لگانے کی مدت بھی بڑھا دی ہے۔

[pullquote]متحدہ عرب امارات اور صومالیہ کے مابین سرد مہری میں اضافہ[/pullquote]

افریقی ملک صومالیہ نے رواں ہفتے کے دوران متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایک عسکری ڈیل کو منسوخ کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں موغادیشو حکومت نے خلیجی ریاست کے ایک ہوائی جہاز پر چھاپہ مار کر لاکھوں امریکی ڈالرز پر قبضہ بھی کر لیا ہے۔ قبضے میں لیے گئے ڈالروں کا حجم 9.6 ملین بتایا گیا ہے۔ یہ رقم ایک سویلین ہوائی جہاز میں تین غیر شناخت شدہ تھیلوں میں رکھی گئی تھی۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ صومالیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کشیدہ ہوتے تعلقات اصل میں خلیجی بحران کی توسیع ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ صومالیہ کی موجودہ حکومت کا جھکاؤ قطر کی جانب قدرے زیادہ ہے اور یہ بھی خراب ہوتے تعلقات کی ایک وجہ ہے۔

[pullquote]افغانستان: راکٹ حملے میں چار بچوں کی ہلاکت[/pullquote]

افغان حکام کے مطابق جنوبی صوبے ہلمند میں ایک راکٹ حملے میں کم از کم چار بچے مارے گئے ہیں۔ صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے یہ راکٹ ایک مکان پر داغا گیا تھا۔ ہلمند صوبے کے گورنر کے ترجمان کے مطابق نادِ علی نامی ضلعے میں بھی ایک راکٹ پھٹنے سے ایک بچہ شدید زخمی ہوا ہے۔ کسی عسکری گروپ نے ان راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ دوسری جانب مغربی صوبے فراہ میں ایک چیک پوسٹ پر حملہ کر کے عسکریت پسندوں نے دو پولیس اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

[pullquote]روس کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس[/pullquote]

اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ روس کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہفتہ چودہ اپریل کو طلب کر لیا گیا ہے۔ روس اس اجلاس میں شام پر امریکا، فرانس اور برطانیہ کے فضائی حملوں کے بعد کی صورت حال پر بحث کرنا چاہتا ہے۔ امریکی قیادت میں کیے جانے والے حملوں کے بعد ہی روس نے فوری طور پر سکیورٹی کونسل کے اجلاس کو بلائے جانے کا اشارہ دیا تھا۔ یہ اجلاس عالمی وقت کے مطابق تین بجے اور جرمنی کے مقامی وقت کے مطابق پانچ بجے ہو گا۔

[pullquote]شام پر امريکا، فرانس اور برطانيہ کے مشترکہ فضائی حملے[/pullquote]

امريکا اور اس کے اتحاديوں نے شام پر ايک سو سے زائد کروز ميزائل داغے ہیں۔ ان حملوں کا ہدف شام کے مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے ٹھکانے بتائے گئے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق داغے گئے میزائلوں کی ایک بڑی تعداد کو شامی دفاعی نظام نے فضا ہی میں ناکارہ کر دیا۔ ماسکو سے جاری ہونے والے بیان میں يہ بھی واضح کياگيا ہے کہ ميزائلوں کو فضا ہی ميں تباہ کرنے ميں روسی دفاعی نظام کا کوئی کردار نہيں تھا اور ایسا شامی فوج کے دفاعی نظام نے کيا۔ روسی فوج کے مطابق يہ ميزائل بحيرہ احمر ميں تعينات امريکی عسکری بيڑے اور ال طنف ہوائی اڈے کے قريب سے امريکی جنگی طياروں نے داغے تھے۔

[pullquote]شام پر امریکی قیادت میں حملے درست ہیں، اسرائیل[/pullquote]

اسرائیل کے ایک حکومتی اہلکار نے کہا ہے کہ دمشق حکومت کے ظلم و جبر کے نتیجے میں امریکی قیادت میں حملے کیے گئے ہیں۔ اہلکار کے مطابق حملوں کی وجہ شامی حکومت کا کیمیائی ہتھیاروں کو استعمال کر کے سرخ لکیر کو عبور کرنا ہے۔ دوسری جانب شام کی وزارت خارجہ نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ شامی وزارت خارجہ کے بیان میں حملوں کو سفاکانہ اور ظالمانہ جارحیت قرار دیا ہے۔ شامی حکومت کے مطابق یہ حملے بے بنیاد کیمیائی حملوں کا بہانہ بنا کر شروع کیے گئے ہیں۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ يہ انٹرنیشنل قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

[pullquote]ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ کے لیے نئی جاپانی تجاویز[/pullquote]

جاپان ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ میں امریکا کو شامل کرنے کے لیے نئی تجاویز پر مشتمل فریم ورک پیش کرے گا۔ دوسری جانب امریکی صدر نے جاپان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی طے شدہ شرائط پر نظرثانی کو تجویز کیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ دو روز قبل امریکی صدر نے بہتر شرائط پر ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ میں دوبارہ شامل ہونے کا اشارہ دیا تھا۔ اس حوالے سے جاپانی وزیراعظم شینزو آبے اگلے ہفتے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران اپنی تجاویز پیش کر سکتے ہیں۔ دونوں لیڈروں کی یہ ملاقات فلوریڈا کے ایک سیاحتی مقام پر ہو گی۔

[pullquote]امریکی براعظموں کے ممالک انسدادِ کرپشن کے لیے عملی اقدامات کریں، پیرو[/pullquote]

جنوبی امریکی ملک پیرو نے شمالی و جنوبی امریکی براعظموں کے ممالک کی سمٹ میں کرپشن کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات اپنانے کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔ پیرو کے صدر نے یہ بیان ملکی دارالحکومت لیما میں جمعے سے شروع ہونے والی سمٹ کے افتتاحی اجلاس میں دیا۔ اِس سمٹ میں تیس ممالک کے لیڈران شرکت کر رہے ہیں۔ اس سربراہی اجلاس کا مرکزی موضوع کرپشن اور اس کی روک تھام بتایا گیا ہے۔ کانفرنس کے ایجنڈے پر کرپشن کے علاوہ سیاسی عدم استحکام کے شکار ملک وینزویلا میں اگلے عام انتخابات کا موضوع بھی شامل ہے۔ امریکی نائب صدر مائیک پینس واشنگٹن کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

[pullquote]غزہ پٹی، اسلامی جہاد کے چار جنگجو دھماکے میں ہلاک[/pullquote]

فلسطین میں سرگرم عسکریت پسند اسلامی جہاد گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ اور اسرائیل کے بارڈر کے قریب بظاہر ایک حادثاتی دھماکے میں چار جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔ موقع پر موجود خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ یہ ہلاکتیں اس وقت ہوئیں جب ان جنگجوؤں سے سو میٹر کے فاصلے پر کھڑی ایک گاڑی دھماکے سے اڑ گئی۔ اسلامی جہاد گروپ غزہ میں حکمران تنظیم حماس کا اتحادی ہے۔

[pullquote]شام پر امریکی قیادت میں فضائی حملے، جرمنی نے بھی حمایت کر دی[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے شام پر امریکا، برطانیہ اور فرانس کے فضائی حملوں کو ضروری اور بروقت قرار دیا ہے۔ میرکل نے شام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ مزید کیمیائی حملوں سے باز رہے۔ میرکل نے اپنے بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ملکوں نے کیمیائی حملوں کے بعد کی صورت حال کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔ قبل ازیں جرمن چانسلر کہہ چکی ہیں کہ اُن کا ملک شام کے لیے کسی فوجی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گا۔

[pullquote]شام میں فضائی حملے، ترک صدر کی جانب سے خیر مقدم[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف امریکا اور چند یورپی ممالک کی جانب سے کیے جانے والے فضائی حملوں کا خیر مقدم کیا ہے۔ حکمران جماعت کے ساتھ استنبول میں ہونے والی ایک میٹنگ میں صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ شام کی جانب سے دمشق میں کیے جانے والے حملوں کے جواب میں یہ فوجی آپریشن بالکل مناسب ہے۔ امريکا، فرانس اور برطانيہ نے چودہ اپريل بروز ہفتہ کی صبح شام ميں فضائی حملے کيے ہيں۔ ان حملوں ميں وسطی شہر حمص اور دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقوں کو نشانہ بنايا گيا۔

[pullquote]میانمار کی فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان[/pullquote]

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مسودے کے مطابق میانمار کی مسلح فوج کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے خلاف جنسی تشدد اور استحصال کے مضبوط شواہد سامنے آئے ہیں۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کو پیش کر دی گئی ہے۔ گوٹیرش اب یہ رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کریں گے۔ انہوں نے اس رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ میانمار کی فوج اور مقامی ملیشیا اکتوبر سن 2016 اور اگست سن 2017 میں روہنگیا آبادی کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن کے دوران پرتشدد واقعات میں ملوث رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان واقعات میں جنسی تشدد کو مرکزیت حاصل رہی تھی۔

[pullquote]افغان دارالحکومت کو بجلی کی سپلائی منقطع[/pullquote]

افغانستان کے دارالحکومت کابل کو ازبکستان سے فراہم کی جانے والی بجلی ہفتے کی علی الصبح معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ بجلی سپلائی کرنے والے افغان ادارے بریشنا کے مطابق بغلان صوبے میں بجلی کی ترسیل کے ایک بڑے کھمبے کو اڑا دیا گیا ہے۔ بریشنا کے مطابق یہ طالبان عسکریت پسندوں کی کارروائی ہے۔ اس مناسبت سے ابھی تک طالبان نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ تباہ کیا جانے والا کھمبا بغلان صوبے کے دارالحکومت پُل خُرمی سے اڑتیس کلومیٹر کی دوری پر نصب کیا گیا تھا۔ رواں برس چھبیس مارچ کو بھی طالبان نے ایک کارروائی میں ایک کھمبے کو اڑا کر کابل کے لیے بجلی کی فراہمی معطل کر دی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے