ایل او سی: بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 افراد ہلاک

بھارتی فورسز کی جانب سے آزاد جموں اور کشمیر کے ضلع بھمبر میں لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ ایک خاتون اور ان کا جواں سالہ بیٹا زخمی ہوگیا۔

ڈپٹی کمشنر ضلع بھمبر چوہدری گفتار کا کہنا تھا کہ چامب سیکٹر میں بھارت کی جانب سے صبح 6 بجے سے شیلنگ کی جارہی ہے اور ابتدائی رپورٹس کے مطابق 2 شہری ہلاک اور 2 زخمی ہوئے ہیں۔

چامب سیکٹر، بھمبر ضلع کے برنالا تحصیل میں واقع ہے جو آزاد جموں و کشمیر کا جنوبی علاقہ ہے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقے میں موبائل فون کی سہولت دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے نقصان کی معلومات حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے اور اس حوالے سے ٹھوس اطلاعات فائرنگ کے رکنے کے بعد وہاں کا دورہ کرکے ہی مل سکیں گی۔

برنالا میں مقیم ریوینیو ڈپارٹمنٹ کی ملازم سیماب عالم نے مقتول کی شناخت رفیق اور وزیر کے نام سے کی۔

بھارتی گولیوں سے زخمی ہونے والوں کی شناخت جنت بی بی اور محمد عثمان کے نام سے کی گئی۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر منصوبہ بندی و ترقی وقار احمد نور جو اس ہی وقت برنالا سے واپس آئے تھے، نے بھارتی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کی جس میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے برنالا کے تحصیل ہسپتال میں ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی حکومت لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھا کر وہاں اپنی سیاسی ضروریات کو پورا کرنا چاہتی ہے۔

خیال رہے کہ زخمی جنت بی بی بھی اسی ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ ان کے بیٹے عثمان کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے انہیں ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال بھمبر منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق رواں سال بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے اموات کی تعداد 20 ہوگئی ہے جبکہ 119 افراد زخمی ہوئے۔

2017 میں 46 شہریوں کو ہلاک کیا گیا تھا اور 262 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ 2016 میں اموات اور زخمیوں کی تعداد بالترتیب 41 اور 142 تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے