سیاحت نے چین میں پسماندہ دیہاتوں سے غربت کا خاتمہ یقینی بنا دیا

جنوب مشرقی چین کے صوبے فوجیان میں گزشتہ تین دہائیوں سے جاری غربت کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات کے مثبت پہلو سامنے آ رہے ہیں ،اس حوالے سے فوجیاں صوبے کے دور دراز گائوں ژیکچی میں سیاحت کے فروغ سے ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں ژیکچی گائوں کو اس صوبے میں غربت کے خاتمے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے ایک مثالی گائوں کہا جاتا ہے اور اس گائوں کے لوگوں نے ماحولیاتی عوامل کو برقرار رکھتے ہوئے سیاحت سے قابلِ قدر انداز میں اپنی مقامی معیشت کو مستحکم کیا ہے۔ گزشتہ سال 2017میں اس گائوں کی فی کس آمدنی 16641یوآن رہی جو 1984کے مقابلے میں سو گنا اضافہ ہے، اس کیساتھ ساتھ فی کس گندم کی کاشت میں 38.5مربع میٹر کا اضافہ بھی ہوا ہے،اسی طرح گائوں میں گزشتہ چونتیس سالوں کے مقابلے میں غربت کے خاتمے کی شرح حیران کن رہی ہے اور 353گھرانوں میں صرف دو گھرانے غربت سے دوچار ہیں ، گزشتہ تین دہائیوں قبل ژیکچی انتہائی مخدوش اور دور دراز کے غریب دیہاتوں میں شمار ہوتا تھا۔ اس حوالے سے اس گائوں کے پارٹی سیکرٹری دو جیاژو نے کہا کہ اس گائوں کے باسی ژی قومیت سے تعلق رکھتے ہیں اور آبادی کے ڈھانچے کا بیشتر حصہ بڑی عمر اور چھوٹی عمر کے بچوں پر مشتمل تھاانہوں نے مزید کہا کہ کیمونسٹ پارٹی آف چین کے جنرل سیکرٹریی ژی جنپگ نے چینی دیہاتوں سے غربت کے خاتمے کے حوالے سے گزشتہ چند سالوں سے آن لائن گفتگو کا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس حوالے سے وہ دیہی لوگوں کو احکامات صادر کرتے ہیں کہ کیسے اپنے علاقوں سے غربت میں کمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس ضمن میں گائوں کے سیکرٹری نے واضح کیا کہ ان احکامات کے پیشِ نظر دیہی لوگوں نے گائوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے بہت سے اقدامات کیئے جس سے نہ صرف گائوں کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا بلکہ بہتر آمدنی سے گائوں کے لوگوں کے معیارِ زندگی میں نمایا ں فرق محسوس کیا گیا۔ 2016میں ژیکچی میں سالانہ سیاحت کے حوالے سے آنیوالے لوگوں کی تعداد دو لاکھ سے زائد رہی اور ایک دن میں گائوں میں سیاحت کے حوالے سے آنیوالے لوگوں کی تعداد دس ہزار تک ریکارڈ کی گئی۔ مقامی حالات اور گائوں میں موجود تائیلائو پہاڑ کے جنوب مشرق ڈھلان کو سیاحت اور خوبصورتی کے حوالے کشش حاصل رہی ہے جو گائوں کے گردا گرد سیاحت کے حوالے سے ایک بہترین لوکیشن کی حیثیت رکھتا ہے اور اسی خوبسورتی کے باعث گائوں کے سینکڑوں باسیوں کی غربت ختم ہو چکی ہے، اس ضمن میں دوجیاژو نے مزید کہا کہ اب موجودہ صورتحال یہ ہے کہ گائوں کے210باسیوں کو مختلف ٹوورازم اور کوآپریٹو کمپنیز سے مستقل ملازمت فراہم کر رکھی ہے جن کی ماہانہ آمدن تین ہزار یوآن ہے، جبکہ گائوں کے چالیس سے زائد لوگوں کی سالانہ آمدن ساٹھ ہزار یوآن تک ہے جو اس خوبصورت لینڈ اسکیپ کے ساتھ رہائش اور خوراک مہیا کرنے والی مختلف سروسز فراہم کرتے ہیں ، اس طرح گائوں میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے مقامی آبادی کو روزگار کے دیگر مواقع بھی میسر آئے ہیں ، اس طرح سے ان روزگار کے مواقعوں سے مستقل بنیادوں پر استعفادہ حاصل کرنے کے لیے گائوں کی انتظامیہ نے مقامی افراد کو مختلف آرگنائزیشنز کے تحت تربیت اور ٹریننگ بھی فراہم کی ہے، ان ٹریننگ کورسز میں بریڈنگ، ٹوورز گائیڈنگ پروگرامز، کوکنگ اینڈ ای کامرس، ایگری ٹینمنٹ سے متعلق سہولتیں اور دیگر سہولتوں سے متعلق اسٹورز، آج صورتحال یہ ہے کہ مقامی سہولتوں سے متعلق اڑتیس سٹورز کام کر رہے ہیں اسی طرح دیگر سہولتوں کے حوالے سے مختلف سٹورز بھی سیاحوں کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں ، اس کے علاوہ ایگری ٹینمنٹ کے حوالے سے بیشتر انٹر پرئسیز سالانہ نئے سال کے فیسٹیول کے موقع پر پچاس ہزار تک ریونیو اکھٹا کرتے ہیں ، ژیکچی آج ایگری ٹوورازم کے حوالے سے ایک ماڈل گائوں کی حیثیت اختیار کر چکا ہے، دو نے مزید کہا کہ گائوں اپنے ماحولیاتی عوامل کے تحفظ کو یقینی بنائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ ژی ثقافتی رسم ورواج کو یقینی بھی بنائے گا اور نمائشوں اور دیگر عوامل سے ایگری ٹوورازم کو فروغ دے گا۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے