کیا جمیعت کے کارکنان میں تحریک انصاف جیسی بھی جرات نہیں؟

ٹکٹوں کی غلط تقسیم پر جو جرات تحریک انصاف کے کارکن دکھا رہے ہیں کیا وہ جرات جمعیت کے کارکن بھی دکھا سکتے ہیں ؟ یقینا جمعیت کے کارکن مفتی کفایت اللہ کے نام سے واقف ہونگے ؟

مفتی کفایت اللہ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی نائب امیر ہیں ، مانسہرہ سے صوبائی اسمبلی کے لیے الیکشن لڑتے ہیں ، ملک بھر میں کارکن انہیں پسند کرتے ہیں ، محنتی آدمی ہیں ، صوبائی اسمبلی میں سب سے زیادہ بولنے والے شخص ہیں ، مانسہرہ میں دو بندے ہیں جو کمیشن نہیں لیتے ، ایک وجیہ خان جو نواب ہے اور دوسرے مفتی کفایت اللہ جن کا ذاتی گھر بھی نہیں ،

حالت یہ ہے کہ
مفتی کفایت اللہ کو جماعت نے ٹکٹ ہی نہیں دیا ، انکے مد مقابل صوبائی سیٹ کے لیے جس بندے کو ٹکٹ جاری کیا وہ حال ہی میں جمعیت میں شامل ہوا اور اسکا بیٹا تحریک انصاف کا ممبر ہے ، جی تحریک انصاف کا ممبر ہے ، اچھا آگے سنیں ، قومی اسمبلی کے لیے جس شخص کو ٹکٹ دیا اسکا بھائی تحریک انصاف کا بلدیاتی ممبر ہے اور خود اس پر قتل کا مقدمہ چل رہا ہے ، اسلام مفتی کفایت اللہ نہیں لائینگے بلکہ یہ دونوں حضرات لائینگے ، سبحان اللہ
جمعیت کے کارکن ایمانداری سے بتائیں کیا مفتی کفایت اللہ ان دونوں سے بہتر نہیں ؟ مفتی صاحب کو نظر انداز کرنے کی وجہ کیا ہے ؟ کیا وہ اسمبلی میں جمعیت کا یا اسلام کا مقدمہ پیش نہیں کر سکتے ؟
معلوم ہے کہ بات کیا ہے ؟

بات یہ ہے کہ مفتی کفایت اللہ غریب آدمی ہے اسکے پاس ذاتی گھر نہیں ، اس پر بائیس لاکھ روپے قرضہ ہے ، وہ مسجد کے دیے گئے مکان میں رہتا ہے ، وہ اعظم خان یا طلحہ محمود کی طرح دولت نہیں رکھتا ، ایک تو غریب ہے اور دوسرا چاپلوس بھی نہیں، ہیں ؟ جی وہ مولانا کی ہاں میں ہاں بھی نہیں ملاتا ، وہ مولانا کے بھائیوں کے بھی خلاف ہے ، وہ مرکز میں مولانا کے منظور نظر شخص مولانا غفور حیدری کے خلاف الیکشن بھی لڑتا ہے ، جب غریب آدمی کو چاپلوسی بھی نہ آتی ہو تو پھر اسکے ساتھ یہی ہوتا ہے جو مفتی کفایت اللہ کیساتھ ہوا ہے ،
جمعیت کے پیارے کارکنو !

آپ سوال اٹھائیں ، احتجاج کریں اور پوچھیں مفتی کفایت اللہ میں کیا خرابی ہے جو اسے نظر انداز کر کے پارٹی ٹکٹ ان لوگوں کو دیے گئے جن کا جمعیت سے دور دور کا بھی واسطہ نہیں ، مفتی کفایت اللہ کی جگہ ٹکٹ کسی عالم دین کو دیا جاتا جو ان سے بہتر ہوتا تو خاموشی کی وجہ سمجھ آ سکتی تھی مگر یہاں تو ان لوگوں کو ٹکٹ دیا گیا جو نہ عالم ہیں اور نہ جمعیت سے ہیں ،

ایسے لوگوں پر راضی ہونا ظلم ہے ، اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں ، نہیں تو اسلامی نظام لانے والا چورن بیچنا بند کر دیں ، اگر آپ میں تحریک انصاف کے کارکنوں جتنا شعور اور حق گوئی کی صلاحیت نہیں ہے تو پھر اسلامی انقلاب کی باتیں کرنا چھوڑ دیں ، ہم اگر لکھتے یا کہتے ہیں کہ اسلامی جماعتیں فقط نام کی جماعتیں ہیں تو اس کی وجوہات یہ ہیں ، عالم کھڈے لائن اور مالدار ٹکٹ کے اہل _

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے