وٹس ائپ اور فیس بک صارفین ہیکرز سے ہوشیار۔۔۔۔!!!

ویسے تو وٹس ایپ کمپنی اپنی ایپ کو محفوظ میسنجر قرار دیتی اور اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا دعویٰ کرتی ہے تاہم یہ ایپلی کیشن بڑی خامیوں سے بھرپور ہے اور اب تک آنے والی اطلاعات کے مطابق سرور پر کنٹرول رکھنے والا کوئی بھی شخص پیغامات پڑھ سکتا ہے۔ گذشتہ دنوں روہر یونیورسٹی جرمنی کی تحقیق میں انکشاف ہواتھا کہ وٹس ایپ کے سرور پر کنٹرول رکھنے والا کوئی بھی شخص کسی اجنبی کو گروپ میں شامل کر کے گروپ کے سارے پیغامات پڑھ سکتا ہے۔اس کے برعکس وٹس ایپ کمپنی کا دعویٰ تھا کہ صارفین کے پیغامات صرف وہی لوگ پڑھ سکتے ہیں، جنہیں وہ بھیجا گیاہو۔روہر یونیورسٹی جرمنی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کمپنی کے افراد یا سرور کو ہیک کرنے والے گروپ چیٹ کوباآسانی پڑھ سکتے ہیں۔

گزشتہ تین چار ہفتوں سے پاکستان میں بھی وٹس ائپ پر تخریب کاریاں ہورہی ہیں ،چند روز قبل وٹس ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے ہائی الرٹ جاری کردیا کیا گیا تھا۔یہ امر قابل تشویش ہے کہ ویب سائٹ لنکس سے وٹس ایپ اور وٹس ایپ گروپس کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔پہلے ایک اکاؤنٹ ہیک کیا جاتاہے پھر اس سے متعلقہ صارفین کو انکے کسی رابطہ نمبر سے دلچسپی کی کوئی پیشکش کر کے ایک لنک وٹس ایپ کیا جاتاہے۔جس پر کلک کرنے سے نہ صرف وٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہوجاتا ہے بلکہ ہیکر سافٹ وئیر سے فون کی تمام ایپس تک رسائی حاصل کر لیتا ہے۔ ہیکرز آپ کی فون لسٹ میں موجود نمبرز ، پیغامات اور وٹس ایپ پر موجود گروپس کی تفصیلات بآسانی حاصل کرسکتا ہے۔

گذشتہ روز میرے دفتر کی دو سینئر رپورٹرز کے ساتھ ایسا ہی واقعہ پیش آیا کہ ان کی کنٹیکٹ لسٹ میں سے پیغام آیا کہ پلیز اس گروپ میں شامل ہونے کیلئے کلک کریں جب کلک کیا تو اگلا میسج آیا کہ ٹیکسٹ میسج پر موصول ہونے والانمبر درج کریں جونہی پراسیس مکمل ہوا فون ہیک ہوگیا۔ آئی فون کا بھی دعوی رہا ہے کہ اس کو ہیک نہیں کیا جاسکتا ایک سینئر کولیگ کا آئی فون ٹین تھا جو پورے کا پورا ہیک ہوگیا۔لہذا کسی کو بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پیغام آئے وہ کلک کرنے سے گریز کریں اور اگر کچھ ضروری ہے تواس پیغام کی موبائل یا لینڈلائن فون پر بات کرکے تصدیق کر لیں۔ کچھ عرصہ قبل پنجاب حکومت کی جانب سے بھی جاری ہائی الرٹ میں کیا گیا تھا کہ وٹس ایپ صارفین اپنے میسنجر پر موصول ہونے والے لنکس پر کلک کرنے اور انہیں آگے بھیجنے سے گریز کریں۔جبکہ اس سے قبل رواں سال مارچ میں فیس بک کا ڈیٹا لیک سکینڈل سامنے آنے کے بعد وٹس ایپ کے شریک بانی نے سوشل میڈیا صارفین سے فیس بک اکاؤنٹس ختم کرنے کا کہہ دیا تھا۔

فیس بک کے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کے انکشاف کے بعد اس سوشل میڈیا سائٹ کے خلاف اس وقت امریکا میں تحقیقات ہورہی ہیں اورسکینڈل سامنے آنے کی منفی خبروں کی وجہ سے اُس وقت نہ صرف فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کو صرف ایک دن میں 6 ارب ڈالرز کا بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا بلکہ کمپنی کی ساکھ کو بھی شدید دھچکا لگا۔وٹس ایپ کے شریک بانی برائن ایکٹن نے ٹوئٹر پر اپنے مختصر پیغام میں لکھا کہ ’یہ وقت  فیس بک ڈیلیٹ کرنے کا ہے،حالانکہ 4 سال پہلے فیس بک نے وٹس ایپ کو 19 ارب ڈالرز میں نقد اور حصص کی صورت میں خرید لیا تھا۔اب اس صورتحال سے یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ ہم اپنے موبائل فون کے ساتھ غیر ضروری ایپس نہ منسلک کریں اور فیس بک سمیت سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر پر یا اگر فون پر ہو تو احتیاط اور محفوظ انداز سے استعمال کر یں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے