مذہبی جماعتوں کے جلسے مین اسٹریم میڈیا سے غائب کیوں ہیں ؟

ملک بھر میں انتخاب ہو رہے ہیں تاہم انتخابات کا ماحول دکھائی بنتا دکھائی نہیں دے رہا ۔ اتنے خشک الیکشن پہلی بار دیکھ رہا ہوں ۔ اکثر لوگوں کہتے ہیں کہ انتخابات کا نتیجہ سب کو پتا ہے ، اس لیے انتخابی مہم چلانے کی کیا ضرورت ہے ۔ میں ایک ہفتہ پہلے ٹویٹر پر ایک سروے کیا جس میں 6 ہزار سے زائد لوگوں نے حصہ لیا ۔ اس سروے میں ، میں نے یہ سوال پوچھا تھا کہ ” کیا آپ کو ان انتخابات کے صاف اور شفاف ہو نے پر یقین ہے اور کیا آپ ووٹ دیں گے تو اکہتر فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں انتخابات کی شفافیت پر یقین نہیں تاہم اکسٹھ فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ اس کے باوجود بھی ووٹ دیں گے ۔ دس فیصد نے کہا کہ وہ نہ ان انتخابات پر یقین رکھتے ہیں اور نا ہی وہ ووٹ دیں گے ۔

https://www.youtube.com/watch?v=-G1YyGlxNBE

پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی جانب سے مین اسٹریم میڈیا پر انتخابی اشتہارات چل رہے ہیں اور ان کے جلسوں کی بھرپور کوریج بھی کی جا رہی ہے تاہم مین اسٹریم میڈیا سے مذہبی جماعتیں مکمل طور پر غائب ہیں ، متحدہ مجلس عمل میں کئی جماعتیں شامل ہیں مگر کوریج صرف مولانا فضل الرحمن اور سراج الحق کو ہی ملتی ہے اسکے علاوہ دیگر جماعتوں کا بالکل نہیں دکھایا جا رہا ہے ۔ تحریک لبیک بڑے بڑے پروگرامز کر رہی ہے جن میں لوگوں کی شرکت نمایاں ہوتی ہے لیکن ان کی کوریج بالکل نہیں ہو رہی ۔ تحریک کے بانی رکن علامہ پیر افضل قادری نے اس رویے کو میڈیا کی جانبداری قرار دیا ہے ۔اسی طرح پاکستان راہ حق پارٹی اور ملی مسلم لیگ کے بھی بڑے بڑے اجتماعات ہو رہے ہیں ۔ ان کے حوالے سے منفی رپورٹس تو شائع ہو رہی ہیں تاہم ان کے جلسوں کی کوریج نہیں کی جا رہی ۔

https://www.youtube.com/watch?v=Dwa5R8O36TU

میڈیا کے کوریج نہ دینے کی وجہ سے مذہبی جماعتوں کے کارکنوں میں میڈیا کے خلاف اشتعال پایا جاتا ہے ، میڈیا کو غیر جانبداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ کم از کم تیس سیکنڈز کی خبر تو سب کا حق بنتا ہے ۔ اگر پیمرا کی طرف سے کوئی پابندی ہے تو بتایا جائے ۔ یہاں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ کہ قصور میڈیا سے زیادہ ریاست کا ہے ۔ ایک جانب وہ ان جماعتوں پر پابندی لگاتی ہے اور دوسری جانب انہیں انتخابات لڑنے کی اجازت دیتی ہے ۔ ، ایک طرف میڈیا پر انکو کوریج نہیں مل رہی اور دوسری طرف ریاست انکو الیکشن لڑنے اور جلسے جلوسوں کی اجازت دے رہی ہے ، ریاست کو اپنی پالیسی واضح کرنی چاہیے اور قوم ابہامات کی مزید تنگ وتاریک گلیوں میں نہیں پھینکنا چاہیے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے