مٹکے کے پانی سے چارپائی کی کہانی تک

[pullquote]فیاض راجا ڈان ٹی وی سے وابستہ صحافی ہیں . وہ کئی چینلز کےلیے کام کرتے رہے . انتخابات ، حلقے اور سیاسی شخصیات ان کی دلچسبی کا خصوصی مرکز ہیں اور ان امور پر ان کی گہری گرفت ہے . [/pullquote]

کوشش ہوتی ہے قارئین کو کچھ نیا اور ہٹ کر پڑھنے کا موقع ملے، قومی اسمبلی کی 268نشستوں کے سرکاری نتائج آچکے ہیں۔ ٹی وی چینلز قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی نمبر گیم تو بتا رہے ہیں مگر قومی اسمبلی میں چاروں صوبوں، فاٹا اور اسلام آباد کی نشستوں کے تناسب اور نمبر گیم کا ذکر نہیں کر رہے۔ آئیے اس پر نظر ڈالتے ہیں۔ تحریک انصاف اور پنجاب جائزے کا مرکز ہیں۔

سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخواہ میں قومی اسمبلی کی 39 نشستوں میں 29 نشستیں، فاٹا میں قومی اسمبلی کی 12 نشستوں میں سے 6 نشستیں، اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی 3 میں سے 3 نشستیں حاصل کیں۔

سندھ میں پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 61 نشستوں میں سے 15 نشستیں، بلوچستان میں قومی اسمبلی کی 16 نشستوں میں سے 2 نشستیں حاصل کیں۔ 

پنجاب میں قومی اسمبلی کی 141 نشستوں میں سے تحریک انصاف نے 62 نشستیں حاصل کیں۔ یہاں 8 حلقوں میں تحریک انصاف نے ۔ ق لیگ (4 )، اعجازالحق (2) اور شیخ رشید (2) کے مقابلے میں امیدوار نہیں دیئے تھے۔ شیخ رشید کے ایک حلقے پر انتخاب ملتوی ہوئے ، اعجاز الحق 2  حلقے ہار گئے اور ق لیگ 4 کے 4 حلقے جیت گئی۔ یوں پنجاب میں قومی اسمبلی کی 5 نشستوں پر تحریک انصاف کے اتحادی، ان کی مدد سے کامیاب ہوئے۔ پنجاب میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں پیپلز پارٹی نے حاصل کیں۔ پنجاب میں قومی اسمبلی کی کل 2 نشستوں پر انتخاب ملتوی ہو گیا تھا۔ 

یعنی ہمارے پاس موجود، پنجاب میں قومی اسمبلی کی 139 نشستوں کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق، تحریک انصاف نے 62 ، نواز لیگ نے 60، پیپلز پارٹی نے 6، آزاد امیدواروں نے 6 نشستیں جبکہ تحریک انصاف کے حمایتیوں نے 5 نشستیں حاصل کیں۔

ان عدادوشمار کے سائینسی تجزیے سے کچھ نتائج ہمارے سامنے آتے ہیں۔

[pullquote]پہلا نتیجہ۔[/pullquote]

 میاں صاحب کے جیل جانے کے باوجود تقریبا آدھے پنجاب نے ان کے بیانیے کو قبول کیا اور ان کے ساتھ کھڑا ہوا، جس کی گواہی، نواز لیگ کی قومی اسمبلی میں پنجاب سے 60 نشستیں اور پنجاب اسمبلی میں 127 نشستیں  دے رہی ہیں۔ مگر دوسری طرف لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل باد ڈویژنز کے علاوہ آدھے پنجاب نے میاں صاحب کے بیانیئے کو نظر انداز کیا ہے۔

[pullquote]دوسرا نتیجہ۔[/pullquote]

 گزشتہ پانچ برس میں تحریک انصاف کی دھواں دار سیاست اور ان کے کرپشن خلاف بیانئے کے باعث نصف پنجاب نے انگڑائی لے لی ہے۔ 
تیسرا نتیجہ۔

 بلاول کی دھیمی مگر دل کو چھو لینے والی انتخابی مہم کے نتیجے میں پنجاب میں پیپلز پارٹی کا کارکن جاگا تو نہیں مگر اس نے آنکھیں کھول لی ہیں۔ بلاول نے محنت کی تو پنجاب میں پیپلز پارٹی اگر جیتے نہ بھی تو نظر ضرور آسکتی ہے۔

[pullquote]چوتھا نتیجہ۔[/pullquote]

 نواز لیگ کی ردعمل کی سیاست کے باعث، وہ صرف پنجاب تک محدود ہوگئی، پیپلز پارٹی نے مفاہمت کی سیاست کے باعث سندھ برقرار رکھا، پنجاب میں نظر آئی۔ تحریک انصاف مستقل مزاجی اور عوامی ایشوز کی سیاست کے باعث چاروں صوبوں میں نظر آرہی ہے کیونکہ اس نے اپنی 117 میں سے 55 نشستیں پنجاب کے علاوہ تینوں صوبوں، فاٹا اور اسلام آباد  سے حاصل کیں۔

 

[pullquote]پانچواں نتیجہ۔[/pullquote]

پاکستانی سیاست میں صوبائیت، علاقائیت، لسانیت، مذہب کے نام کو استعمال کرنے والی سیاسی جماعتوں کا کردار کم ہورہا ہے اور مستقبل میں ان جماعتوں کو کسی نئے نعرے کے ساتھ سامنے آنا ہوگا۔

[pullquote]
چھٹا اور اصلی نتیجہ یعنی سکسر۔[/pullquote]

 قلم کے مزدور کی تحقیق کے مطابق، پنجاب میں جو 6 آزاد امیدوار جیتے، ان میں سے کسی کا انتخابی نشان جیپ نہیں تھا بلکہ ان میں 3 کے پاس مٹکا، 1 کے پاس بالٹی، 1 کے پاس ٹائپ رائٹر اور ایک کے پاس چارپائی تھی۔
[pullquote]
ساتواں نتیجہ یعنی ” نوبال” پر سکسر۔[/pullquote]

 اسلام آباد میں قائم ایک بڑا ” تہہ کی کاتی سیل” اور اس کے ہمنوا، اگر ”سازشیں” ڈھونڈنے کی بجائے پنجاب کے عوام کو جمہوریت، پارلیمنٹ اور انتخابات کے حوالے سے ایجوکیٹ کریں تو صوبے کی بڑی جماعت اپنی ” مخصوص” کیفیت سے باہر نکل سکتی ہے۔

[pullquote]اور آٹھواں نتیجہ نہیں مفت مشورہ یعنی نوبال کے جرمانے میں ” فری ہٹ”۔[/pullquote]

اگر آپ میری طرح ، پیدل چل کر، مٹکے کا پانی پی کر، بالٹی کے پانی سے نہا کر، ٹائپ رائٹر)کمپیوٹر کی بورڈ( پر بنی خبریں پڑھ کر، اپنی چارپائی پر سکون سے سونے کے عادی ہیں تو آپ کو یہ نتائج ” ہضم ” ہوجائیں گے۔

 لیکن اگر آپ ” جیپ ” سے اتر کر،  منرل واٹر پی کر، باتھنگ ٹب میں نہا کر، واٹس ایپ پر بنی خبریں پڑھ کر، کرائے کے پلنگ پر سونے کے عادی ہیں تو ان نتائج پر غور کرنے سے آپ کا ” ہاضمہ” خراب ہوسکتا ہے اور ہاضمے کی اس خرابی کی وجہ بھی آپ کو جیپ کی ” سازش ” ہی لگے گی۔ 

 

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے