’بھارت خوشحال اور ترقی پسند پاکستان دیکھنے کا خواہشمند ہے‘

نئی دہلی: بھارت نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے وہ ان انتخابات کو زبردست کامیابی کے طور پر دیکھتا ہے، تاہم عمران خان کی جیت کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

بھارتی اخبار کے مطابق نئی دہلی میں بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنی بریفنگ کے دوران کہا کہ انہیں امید ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت جنوبی ایشیا میں امن و امان کے حوالے سے کام کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کی جانب سے عام انتخابات میں جمہوریت پر بھروسہ کرنے پر بھارت ان کا خیرمقدم کرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت خوشحال اور ترقی پسند پاکستان دیکھنے کا خواہشمند ہے، جبکہ اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ امن کا خواہاں ہے۔

بھارتی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی نئی حکومت ایک مضبوط، مستحکم، محفوظ اور ترقی یافتہ جنوبی ایشیا کے لیے کام کریں گے۔

واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے کشمیر کا مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل (ر) پرویز مشرف کا بھارتی میڈیا پر عمران خان کا دفاع

عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ ان سیاستدانوں میں شامل ہیں جو بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں، اس لیے بھارت اگر ایک قدم آگے بڑھائے گا تو پاکستان کی نئی حکومت 2 قدم آگے بڑھائے گی۔

[pullquote]محبوبہ مفتی کی نریندر مودی سے عمران خان کی پیشکش قبول کرنے کی اپیل[/pullquote]

ادھر بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کی سابق وزیرِاعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ عمران خان کی جانب سے کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بڑھائے گئے ’دوستی کے ہاتھ‘ کو قبول کیا جائے۔

اپنے ایک بیان میں محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نئی حکومت اور نیا وزیرِ اعظم بننے جارہا ہے، تاہم ایسے میں ان (عمران خان) کی جانب سے دوسری کی پیشکش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بھارتی وزیرِ اعظم سے اپیل کرنا چاہوں گی کہ عمران خان کی اس پیشکش کا مثبت جواب دیا جائے۔

محبوبہ مفتی نے عمران خان کو عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد بھی پیش کی۔

اپنی جماعت کے یومِ تاسیس پر پارٹی کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ حکمراں جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ کشمیر میں ان کی جماعت کا اتحاد زہر کا پیالہ پینے کے مترادف تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اپنے دورِ اقتدار کے دوران انہوں نے جتنی مرتبہ بھی نریندر مودی سے ملاقات کی ان سے ہمیشہ پاکستان اور حریت رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کرنے پر زور دیا۔

محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ انہوں نے حکمراں جماعت سے حریت رہنماؤں کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی قید سے رہا کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ کشمیر میں امن قائم کیا جاسکے۔

2016 میں حذب المجاہدین کے رہنما برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ انہوں نے احتجاجی مظاہروں کے دوران پیلیٹ گنز کا نشانہ بننے والوں کے درد کو ہمیشہ محسوس کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے