ابو علیحہ اور ایجینسیاں !

ابوعلیحہ اپنی آپ بیتی لکھ رہے ہیں ، جس کی روشنی میں چند باتیں واضح ھو کر سامنے آتی ہیں ـ

1 – ایجنیساں ہمیشہ اپنا کیس تیار کر کے ہاتھ ڈالتی ہیں ، وہ آپ سے تفتیش اس کیس کو کاؤنٹر چیک کرنے کے لئے کرتے ہیں لہذا جو بندہ بھی پکڑا جائے وہ مکمل سچ بولنا شروع کر دے ، جھوٹ کو پکڑنے کے لئے ان کے پاس مرحلہ وار کئ طریقے ہیں !

2 – وہ آپ کو اس وقت تک نہیں چھیڑتے جب تک آپ کے خیالات آپ کی ذات تک محدود رہتے ہیں ، مگر جب آپ ان کی تبلیغ کرنا شروع کر دیتے ہیں تو پھر فقہی اصول کے تحت آپ قابلِ گرفت قرار دیئے جاتے ہیں ، روایات کی دنیا میں عجیب و غریب گمراہ کن اعتقادات کے حامل راوی موجود ہیں مگر ان کے لئے سافٹ کارنر اس لئے رکھا گیا ھے کہ وہ اپنے عقیدے کی تبلیغ و ترویج نہیں کرتے تھے ، بس یہی اصول ایجنسیوں کی کتاب الرجال میں بھی پایا جاتا ھے ـ

3 ـ ایجنسیاں مارنے کے لئے ہی نہیں اٹھاتیں ، اگر وہ مارتی ہیں تو اسی کو مارتی ہیں جس کے بارے میں ان کا ضمیر مطمئن ھوتا ھے کہ اس کو مارا جانا چاہئے ،یعنی وہ کسی بھی گروپ کے ساتھ اس حد تک منسلک ھوا کہ وہ جان بوجھ کر کسی کے قتل کا سبب بنا یا اس میں تعاون کرنے والا پایا گیا ، تو اس کے بارے میں فیصلہ پوری ایک chain of command سے گزر کر آتا ھے کہ کیا سلوک کرنا ہے ـ کوئی ایک فرد کبھی بھی کسی کی زندگی یا موت کا فیصلہ نہیں کرتا

4 ـ اگر کسی بندے کے بارے میں قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا جائے تو ضروری نہیں کہ اصل وجہ وہ ھو جو ایف آئی آر میں درج کی گئ ہے ، مگر جس طرح وہ خود جھوٹ سننا پسند نہیں کرتے اسی طرح وہ اصل حقیقت قانون کے رکھوالوں کو باقاعدہ بریفنگ اور ثبوت کے ساتھ بتا دیتے ہیں ، عافیہ صدیقی کے خلاف ایف آئی آر میں جو لکھا ھے ضرورری نہیں اس کی سزا کا سبب بھی وہی ھو ، اسی طرح نواز شریف کے خلاف جو کچھ کورٹ آف لاء میں پیش کیا جا رھا ھے وہ ٹِپ آف آئس برگ ہے ،، حقیقت نہایت خوفناک ہے جس کو باقاعدہ عدلیہ میں بریف کیا گیا ھے ـ اگر حقیقی وجوہات کو پبلک کیا جائے تو ملک اور خود بہت سارے اداروں کے لئے بھی شرمندگی کا باعث بن جائے ، ملک کی عزت کی خاطر حیلے بہانے تراش کر اصل جرم کی سزا دی جاتی ہے ـ جیسے کسی عورت کی بدکرداری پر طلاق دی جائے تو بھی گھریلو تنازعے کا ذکر کر کے طلاق دی جاتی ہے ـ

5 ـ ہر ملک کی ایجنسیوں کے اپنے اپنے طریقے ہوتے ہیں مگر ایک چیز سب میں یکساں ہے کہ وہ اگر کسی کو بےگناہ پا لیں تو عموما اس کو وارننگ کے بعد چھوڑ دیتے ہیں ـ اور پھر کچھ عرصے تک اس کو مانیٹر کرتے ہیں ـ

6 – کسی کے فیس بک پر آن ھونے سے یہ ثابت نہیں ھوتا کہ وہ آزاد بھی ہے ، سب سے پہلے آپ سے آپ کے اکاؤنٹ کا پاس ورڈ لیا جاتا ھے ، اور آن وہی ھوتے ہیں جو آپ کے اکاؤنٹ کو کھنگال رہے ہوتے ہیں ، انباکس چیک کر رہے ہوتے ہیں ـ

7- بعض دفعہ میرے جیسے لوگوں پہ لیٹ ہاتھ ڈالا جاتا ھے کیونکہ یہاں سے ان کو بہت سارا شکار مل جاتا ھے ، جس طرح پانی کے ارد گرد شکاری چیتے رہتے ہیں کیونکہ ان کو پتہ ھوتا ھے کہ شکار خود یہاں چل کر آئے گا ـ

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے