اے پی سی اجلاس، اپوزیشن جماعتوں کا حلف اٹھانے کا فیصلہ

اسلام آباد:سپیکر قومی اسمبلی کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس، تمام جماعتوں نے حلف اٹھانے کا فیصلہ کر لیا، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کا اعلان، حکمت عملی طے کرنے کیلئے سولہ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس کا اجلاس مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے زیرِ صدارت ہوا جس میں انتخابات 2018ء میں مبینہ دھاندلی اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی، ن لیگ، ایم ایم اے، اے این پی، نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی لیکن متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما غیر حاضر رہے۔ اجلاس میں وزیرِاعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے معاملے پر غور کیا گیا۔

اپوزیشن کے اس اہم اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف زرداری کی شرکت متوقع تھی لیکن ان کی جگہ پارٹی وفد نے شرکت کی۔

اجلاس کی کارروائی کے بارے میں بتاتے ہوئے ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ حلف اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کیا لائحہ عمل ہو گا اس کی تیاری کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے 16 رکنی ٹیم بنائی ہے جو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی، ہم پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والوں کو آرام سے بیٹھنے نہیں دیں گے، پی ٹی آئی والوں کو بتائیں گے کہ اصل اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے ایوان میں جانے اور حلف اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایوان میں جا کر ہم اس کٹھ پتلی حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ پوائنٹس پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہو چکا ہے، اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ وزیرِاعظم کا امیدوار مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ہو گا جبکہ سپیکر کیلئے پیپلز پارٹی اور ڈپٹی سپیکر کیلئے متحدہ مجلس عمل اپنا امیدوار میدان میں لائے گی۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد نے جعلی الیکشن کو مسترد کرتے ہوئے ایوانوں کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، تمام اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرینگی۔ ان کا کہنا تھا کہ 16 رکنی ورکنگ کمیٹی بنا لی ہے جو ٹی آر اوز بنائے گی، ہر سیاسی جماعت اپنا اپنا وائٹ پیپر جاری کرے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے