دھرتی ماں اور اورسیز پاکستانی

  یہ چند سطور 14اگست جشن یومِ آزادی پاکستان کے نام کرتا ہوں۔

بات اپنی ذات سے شروع کی جائے تو مثال دینا آسان ہو جاتا ہے۔میں تقریباً 14 سال سے اپنی ماں جس نے مجھے جنم دیا ،پالاپوسا،میری پرورش کے دوران دنیا جہان کی مصیبتیں اٹھائیں سے دور دیارِغیر میں رزق کی تلاش اور شوق سفر میں دنیا کے 12ممالک کا سفر کیا اور وہاں سے اپنے حصے کا رزق کمایا اور ابھی تک اللہ تعالیٰ کے فضل اور ماں باپ کی دعا کے طفیل کما رہا ہوں۔

مجھے اور ہر روز سونے سے پہلےلازم اپنی ماں کی یاد ستاتی ہے آج کے جدید دور میں ویڈیو کال کی سہولت موجود ہے اور میں اس سے بھرپور فائدہ بھی اٹھاتا ہوں۔

ان 14 سالوں میں تقریباً ہر روز میں نے اپنے اہل خانہ
 سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور گاہے بگاہے پاکستان میں بھی ان کے ساتھ وقت گزارا۔وقت کے پہیے اپنی رفتار برقرار رکھتے ہوئے چل رہے ہیں لیکن ان تمام باتوں کا زکر اس لیے کر رہا ہوں تاکہ پاکستان میں اپنوں کے درمیان سکون سے بسنے والوں کو علم ہو کہ اورسیز پاکستانیز کے دلوں پہ کیا گزرتی ہے

جیسے کے میں نے درج بالا سطور میں ذکر کیا ہر روز سونے سے سے پہلے مجھے اپنی ماں کی یاد ستاتی ہے تو میں نے سوچا ایسی کیا بات ہے کہ ماں کے علاؤہ بھی تو رشتے ہیں لیکن ماں ہی کی یاد سب سے زیادہ آتی ہے تو بہت غور و فکر سے یہ بات سمجھ میں آئی کہ صرف ماں کی یاد نہیں ہے بلکہ یہ تو دھرتی ماں کی یاد بھی ہے۔

مجھ پہ یہ عقد بھی کھلا کہ جب مجھے ماں کی یاد ستاتی ہے تو پھر اپنے گھر کے دروبام، والد صاحب کا حوصلہ،بھایئوں کا پیار ،گلی کے پڑوسی،رنگ برنگی دوکانیں،بارش کے بعد مٹی کی سوندھی خوشبو،بہارکے ہرے پتوں سے لدے درخت،پھولوں کی مہک،زائقہ دار اور بے شمار تازہ پھل،جاڑے کے موسم میں مونگ پھلی اور دودھ میں گرماگرم جلیبی کھانا،چکوال کی ریوڑیاں،ملتان کا سوہن حلوہ،پشاوری چپل کباب،بسوں،ویگنوں،سوزکیوں کا سفر،پنجابی،پشتو،سندھی،بلوچی اور کشمیری زبان میں بات کرنا،بری امام لنگر کے چاول،کھوئے والی قلفی،نہاری،حلیم،روغنی نان،شاہی ٹکڑے،داتا کا لنگر،مری کی سردی،کشمیر کے حسین مناظر،الیاسی مسجد کے پکوڑے،میاں جی کی دال،تارو کے کباب،دھول اور مٹی سے اٹی فضا،گندگی کے ان گنت ڈھیر اور ان سے رزق تلاش کرتے ننھے فرشتے،نالوں اور پلوں کے نیچے موجود ہیروئن کے نشے سے تباہ ہوتی نوجوان نسل،مسجدوں،شاہراوں،ہسپتالوں،گلی کے نکڑوں پے بھیک مانگنے والوں ک ہجوم،سکولوں کی چٹھی کے وقت بے ترتیب ٹریفک،سرعام رشوت خور پولیس،دن دھاڑے ڈاکے اور مزاحمت پہ قتل،ننھی زنیب کی ساتھ ظلم،سیالکوٹ کے دو بھائیوں کا بےدردی کے ساتھ قتل،آے دن خودکش دھماکے،غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ،ملاوٹ زدہ سرخ مرچ سے لیکر ملاوٹ زدہ ادویات،صرف کی جھاگ والا دودھ،مٹن کی جگہ گدھے کا گوشت،مردہ مرغیوں کے تکے،سلطان راہی کا قتل،بھٹو اور ضیاء الحق،ایوب خان کی للکار، بے نظیر بھٹو کی شہادت،مشرف کا اقتدار،زرداری کا اینٹ سے اینٹ بجانا،شہباز کا زرداری کو گھسیٹنا،ذولفقار مرزا کا قرآن مجید سر پر رکھ کر پریس کانفرنس کرنا،ڈرون حملے،نیٹو سپلائی،سی پیک کے دعوے،کالاباغ ڈیم،چوہدری افتخار کی عدالت عظمیٰ،نجم سیھٹی کے پنکچر،قائد اعظم کے فرمودات،لیاقت علی کی شہادت،بگٹی کا قتل،لال مسجد ،ضرب عضب،راحیل شریف قوم کی پکار ،آئی ایس پی آر،اے پی ایس،جی ا یچ کیو،اوجڑی کیمپ،سانحہ ماڈل ٹاؤن،بلدیہ فیکٹری،کراچی کا کچرا،منظور پشتین،سراج رئیسانی،ہارون بلور،نامعلوم افراد،خلائی مخلوق،چار حلقے،دھرنے ،تحریک لبیک،آیئ ایم ایف،کلبوشن یادو،مجھے کیوں نکالا،الطاف حسین ختم شد،ڈیزل کی بدبو اور کل 14 اگست ہے۔
کیا میں نے جنم دینے والی ماں کو زیادہ یاد کیا ہے؟ نہیں.
ہر روز جب اورسیز پاکستانی سونے لگتا ہے تو ایسی ہی یادوں میں ڈوب کر نیند کی وادیوں میں کھو جاتا ہے۔
آپ پاکستان میں رہتے ہوئے انڈیا کو دھمکی دیتے ہو اور ہم یہاں پردیس میں ان کا مقابلہ محنت سے کام کر کے کرتے ہیں اور اپنی دھرتی ماں کا نام اونچا کرتے ہیں۔
تھوڑا لکھنے کو زیادہ سمجھیے۔رات کافی ہو گئی ہے صبح اٹھ کر دشمن ملک انڈیا کا مقابلہ کرنا ہے کام کر کے۔
پاکستان کی قدر کیجئے۔دھرتی ماں سے بڑھ کر کچھ نہیں یہی جنم دینے والی ماں نے سکھایا ہے۔

رابطے کے لیے
mehtabakram@gmail.com
00973-35047762

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے