مراد علی شاہ سندھ اور محمود خان خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ منتخب

کراچی/پشاور: پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ سندھ اور تحریک انصاف کے محمود خان نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہوگئے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کے عہدے کے لیے سید مراد علی شاہ پیپلز پارٹی جب کہ متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار شہریار مہر کے درمیان مقابلہ تھا۔

مراد علی شاہ کو 97 اور شہریار مہر کو 61 ووٹ ملے
وزیراعلیٰ کے چناو کے لیے اسپیکر کی جانب سے مراد علی شاہ کے حامیوں کو اسمبلی ہال کے دائیں جانب اور شہریار مہر کے حامیوں کو بائیں جانب جمع ہونے کی ہدایت کی گئی۔

بعدازاں اراکین کی گنتی کے بعد اسپیکر آغا سراج درانی نے مراد علی شاہ کی کامیابی کا اعلان کیا جنہوں نے 97 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل شہریار مہر نے 61 ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ مراد علی شاہ پیپلز پارٹی کی صوبے میں گزشتہ دور حکومت کے دوران بھی وزیراعلیٰ کے عہدے پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔

دوسری جانب اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران نئے قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔

محمود خان کو 77 اور میاں نثار کو 33 ووٹ ملے
وزیراعلیٰ کا انتخاب اراکین کو 2 لابی میں تقسیم کر کے کیا گیا جس کے لیے محمود خان کے حامی اراکین لابی نمبر دو اور متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار میاں نثار گل کے حامی لابی نمبر ایک میں جمع ہوئے۔

اراکین کے لابی میں جمع ہونے کے بعد اراکین کی گنتی کی گئی جس کے بعد اسپیکر نے محمود خان کی کامیابی کا اعلان کیا جنہوں نے 77 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل میاں نثار گل نے 33 ووٹ حاصل کیے۔

نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کل گورنر ہاوس میں منعقدہ تقریب کے دوران اپنے عہدےکا حلف اٹھائیں گے جب کہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے وزیراعلیٰ ہاوس بھی خالی کردیا۔

وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے محمود خان نے اپنا حلقہ کھولنے کی پیشکش کردی۔

انہوں نے کہاکہ صوبے کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں گے اور عوام کے بھروسے کو ٹھیس نہیں پہنچنے دوں گا، ہم نے جو وعدے کیے ہیں اس پر مکمل عمل کریں گے، پی ٹی آئی کے منشور اور عمران خان کے ویژن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

عوام کے بھروسے کو ٹھیس نہیں پہنچنے دوں گا: نومنتخب وزیراعلیٰ
محمود خان کا کہنا تھاکہ اداروں کو مضبوط کریں گے اور کرپشن کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر جہاد ہوگا، اقلیتوں کے تحفظ اور فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ، ہم صوبے کے لوگوں پر سرمایہ کاری کریں گے، تعلیم، صحت اور سماجی شعبوں کی ترقی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، صوبے کے میگا پروجیکٹس کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے، نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔

نومنتخب وزیراعلیٰ نے کہاکہ کسی کے کندھوں پر بیٹھ کر نہیں آئے، وعدوں پر پورا عمل کروں گا، اداروں میں شفافیت لے کر آئیں گےاور انہیں غیر سیاسی بنائیں گے، امید ہے کہ اپوزیشن کے ارکان صوبے کی ترقی میں ساتھ دیں گے۔

محمود خان نے اپنے خطاب میں فاٹا کا انضمام ایک بڑا چیلنج قرار دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے