پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل مالی حالات نہیں تھے، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل مالی حالات نہیں تھے جیسے کے اب ہیں۔

عمران خان نے گزشتہ روز وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھایا اور آج وہ قوم سے اپنا پہلا خطاب کررہے ہیں۔

قوم سے اپنے خطاب میں ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت 28 ہزار ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 10 سال قبل پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب روپے تھا جو کہ 2013 میں بڑھ کر 15 ہزار ارب اور اب یہ 28 ہزار ارب روپے ہوچکا ہے۔

ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف صاحب اقتدار اس ملک میں ایسے رہتے ہیں جیسے انگریز یہاں رہتے تھے جب ہم ان کے غلام تھے۔

وزیراعظم کے پاس 80 گاڑیاں ہیں جن میں سے 33 بلٹ پروف ہیں، گزشتہ دور حکومت میں 75 کروڑ روپیہ بیرونی دوروں پر خرچ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ بہت سنگین ہے، پاکستان دنیا کا ساتواں سب سے متاثر ہونے والا ملک ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سوا دو کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، آبادی بھی بڑھ رہی ہے اور اگر انہیں تعلیم نہ دی گئی تو ان بچوں کا کیا ہوگا۔

مدینے کی ریاست کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب سے پہلے قانون کی بالادستی قائم کی، انہوں نے کہا قانون کے سامنے تمام انسان برابر ہیں۔

انہوں نے زکٰوۃ کا نظام قائم کیا، اسے پروگریسیو ٹیکسیشن کہتے ہیں، آج مغرب اس پر عمل کررہا ہے، سوئیڈن، ناروے وغیرہ میں ایسا ہی نظام قائم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج وقت ہے کہ ہم اپنی حالت بدلیں، ہمیں دل میں رحم پیدا کرنا ہوگا،45 فیصد بچوں کو صحیح غذا نہیں ملتی، ہمیں سوچ اور رہن سہن بدلنا ہوگا۔

عمران خان نے گزشتہ روز وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھایا اور آج وہ قوم سے اپنا پہلا خطاب کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان وزیر اعظم سیکرٹریٹ پہنچے جہاں انہوں نے قوم سے خطاب ریکارڈ کروایا۔

عمران خان کی جانب سے خطاب میں حکومت کے لائحہ عمل اور اپنی پالیسی اعلانات کا امکان ہے جب کہ وہ انہیں منتخب کیے جانے پر عوام کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کے لیے قوم کو اعتماد میں لیں گے اور وہ خود سے احتساب کا عمل شروع کرنے کا اعلان کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنی کابینہ کے ناموں پر بھی قوم کو اعتماد میں لیں گے اور پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی کا بھی اعلان متوقع ہے۔

[pullquote]خطاب سے قبل عمران خان کی رفقاء سے مشاورت[/pullquote]

بنی گالہ میں نومنتخب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں نامزد کابینہ ممبران کے علاوہ دیگر پارٹی رہنما شریک ہوئے اور اس موقع پر مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب پر شرکاء سے مشاورت مکمل کی جس کے بعد شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری بنی گالہ سے روانہ ہوگئے۔

نو منتخب وزیراعظم عمران خان نے عام انتخابات 2018 میں اپنی پارٹی کی کامیابی کی صورت میں حکومت کے پہلے 100 دن کے ایجنڈے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تعلیم، صحت، مکان، انصاف اور روزگار ان کے ایجنڈے پر سرفہرست ہوں گے۔

عمران خان کی جانب سے دیئے گئے 100 روزہ ایجنڈے کے اہم نکات کچھ اس طرح ہیں۔

پاکستان کو مدینے کی طرز پر فلاحی ریاست بنانا، بیورو کریسی کو سیاست سے پاک کرنا، اداروں میں میرٹ لانا، فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنا، جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بناکر محروم علاقوں میں اقتصادی پیکج دیا جانا اور ایک کروڑ نئی نوکریاں پیدا کرنا شامل ہے۔

عمران خان کے ایجنڈے میں خارجہ پالیسی میں اصلاحات لانا، ملک بھرمیں درخت لگائے جانا، کراچی میں قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن، ٹیکس کا بوجھ کم کیا کرنا، بجلی اور گیس کی قیمت کو کم کرنا، وزیراعظم اسکیم کے تحت 50 لاکھ سستے گھر بنائے جانا اور 4 نئے سیاحتی مقامات کا اعلان شامل ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے