صدارتی الیکشن: وفاقی کابینہ کا کل ہونے والا اجلاس ملتوی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا شیڈول تبدیل کردیا گیا۔

ذرائع کےمطابق وفاقی کابینہ کے کل ہونے والے اجلاس کا شیڈول تبدیل کرکے اسے ایک دن آگے بڑھادیا گیا ہے جس کے بعد کابینہ کا منگل کے روز ہونے والا اجلاس اب بدھ کو ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ منگل کو صدارتی انتخاب کے باعث کابینہ کا کل ہونے والا اجلاس ملتوی کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق بدھ کے روز ہونے والے اجلاس میں کابینہ ملکی معاشی اور سلامتی صورتحال سمیت 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی جب کہ اجلاس میں مختلف ٹاسک فورسز کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

[pullquote]صدارتی انتخاب کی تیاریاں مکمل: پارلیمنٹ اور تمام اسمبلیوں میں پولنگ اسٹیشن قائم[/pullquote]

اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب کی تمام تیاریاں مکمل کرلیں اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ اسٹیشن قائم کردیے گئے۔

صدارتی انتخاب کے لیے کل ہونے والی پولنگ کے لیے بیلٹ پیپرز اور دیگر سامان متعلقہ اسمبلیوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔

بیلٹ پیپر پر پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کا نام پہلے نمبر پر موجود ہے جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی دوسرے اور مولانا فضل الرحمان کا نام تیسرے نمبر پر درج ہے۔

صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور تمام صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا صدارتی انتخاب کے لیے ریٹرنگ آفیسر ہیں جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور سینٹ و قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری سر انجام دیں گے۔

الیکشن کمیشن نے ووٹر فہرستیں پریزایئڈنگ افسران کےحوالے کردیں جس کے مطابق سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نشستوں کی تعداد 1174 ہے تاہم صدارتی انتخاب میں 1121 ارکان پارلیمنٹ ووٹ کاسٹ کر سکیں گے جب کہ 53 نشستیں خالی ہیں۔

سینیٹ کی 2، قومی اسمبلی کی 12 اور صوبائی اسمبلیوں کی 30 نشستیں خالی ہیں جب کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 9 نشستوں پر ارکان تاحال حلف نہیں لے سکے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ کی 104 میں سے 2 نشستیں خالی ہیں جس کے بعد 102 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے جب کہ قومی اسمبلی کی 342 میں سے 12 نشستیں تاحال خالی ہے اور 330 ارکان صدارتی انتخاب میں ووٹ ڈالیں گے۔

پنجاب اسمبلی کی 371 میں سے 13 نشستیں خالی ہیں اور صدارتی ووٹرز کی تعداد 354 ہے، سندھ اسمبلی کی 168 میں سے 3 نشستیں خالی ہیں اور 2 ارکان نے حلف نہیں اٹھایا، اس طرح اسمبلی میں ووٹرز کی تعداد 163 ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں کل ارکان کی تعداد 124 ہے تاہم 12 نشستیں خالی ہیں اس طرح کے پی اسمبلی سے صدر کو 112 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے جب کہ بلوچستان اسمبلی کے 60 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے اور اس اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد 65 ہے میں جس میں 3 نے حلف نہیں اٹھایا اور 2 نشستیں خالی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے