مولانا فضل الرحمن ، یزیدی سیاست کا امین

پچھلے دنوں فضل الرحمن صاحب نے وفاقی وزیر برائے مذہبی جناب صاحبزادہ ڈاکٹر نورالحق قادری پر بہت حقیر اور گھٹیا انداز میں تنقید کی اور طنزا ایسے جملے کہے جو صاحبزادہ صاحب کے شایان شان نہیں تھے علاوہ ازیں صریحا جھوٹ اور دجل پر مبنی تھے۔ہم اس رویہ کی پر زور اور بھرپور مذمت کرتے ہیں۔مولاناصاحب کو اس دریدہ دہنی پر صاحبزادہ صاحب سے معذرت کرنی چاہیے۔مولنا صاحب آپ صاحبزادہ صاحب کی گرد راہ کوبھی نہیں پہنچ سکتے۔آپکی شخصیت جن قبیح الزامات کی زد میں رہتی ہے ان کا صاحبزادہ صاحب سے دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں ہے۔آپ نے بلاوجہ ایک باوقار،باعزت اور ایک عظیم خانوادے کے چشم و چراغ کو عبد اللہ دیوانہ کہہ کر کروڑوں اہل سنت کی دلآزاری کی ہے۔ذرا سوچیں اور اپنے دامن چاک چاک میں جھانک کر دیکھیں کہ سیم وزر اورمنصب کے دیوانےتو آپ خود ہیں۔نورالحق قادری تو ایک سچے ہیرے کا نام ہے۔

آپ نے ہمیشہ اہل سنت کے جید علماء کو ہدف تنقید بنایا ہے جس کے پیچھے آپکا وہ خوف ہوتا ہے جو ہمیشہ آپکے دام گیر رہتا ہے کہ مذہبی سیاست کسی اور کے پاس نہ چلی جائے۔آپ نےایک موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری کو جے سالک کہا اور آپکو شرم بھی نہ آئی کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔طاہر القادری صاحب کا نیٹ ورک تو پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے آپ کیا کر رہے ہیں؟،طاہر القادری نے تو اپنے مکتب کو ایک بہترین چارٹڈ یونیورسٹی دی آپ دھشت گرد تنظیموں کو فروغ دینے کے علاوہ ذرا اپنا کام تو بتائیں۔۔؟؟ جسےآپ نے جے سالک کہا تھا وہ تو ہزار سے زائد کتب کا مصنف ہے اور آپ۔۔۔؟آپ اپنے سیاسی کارناموں کی وجہ سے ہمیشہ تنقید کی زد میں رہے ہیں۔

آپ سے بڑھ کر مذہبی سیاست میں بدنام اور متنازعہ کوئی نہیں ہے۔آپ نے حضرت الشاہ احمد نورانی اور قاضی حسین احمد جیسی ہستیوں کو ریپلیس کیا ہے جو دوستوں کے درمیان وجہ دوستی تھے۔یہ لوگ حسینی سیاست کے امین تھے جب مذہبی سیاست آپ کے ہاتھ میں آئی تو آپ نے یزیدی سیاست کو فروغ دیا۔یزیدی سیاست دولت اور اقرباء پروری پر قائم تھی آپ نے بھی اپنی سیاست کوانہی اصولوں پر چلایا۔آمرانہ حکومت ہو کہ جمہوری جب بھی انہیں ایم این ایز کی ضرورت پڑی تو جناب نے ہی سب سے پہلے اپنے ممبران کو سیاسی ریڑھی میں ڈال کر آواز لگائی”سستے تازہ اور خستہ ایم این ایز،سستے تازہ اور خستہ ایم این ایز” ۔میں آپکو بتا سکتا ہوں کہ آپ نے ایل ایف او پر یا ویمن پروٹیکشن بل پر اپنا ضمیر کتنے میں فروخت کیا۔جنکو آپ عبد اللہ دیوانہ کہہ رہے ہیں آپ انکی سیاسی یا غیر سیاسی زندگی کی کوئی معمولی سی کرپشن ثابت کر دیں تو ہم ہر سزا بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔

آپ نے ضیاء الرحمن جو آپکا بھائی ہے جو کے پی میں پی ٹی سی ایل میں معمولی کلرک تھا اسے 2012 میں رولز اینڈ ریگولیشنز کو پائمال کرتے ہوئے سترہویں گریڈ میں لگوا دیا۔ابھی ایک سال ہی گزرا تھا کہ اسے اٹھارہویں گریڈ میں ترقی دلوا کر شریفوں کی مدد سے ڈی سی او خوشاب لگوا دیا۔آپ کا کرپٹ جی اس سے بھی نہیں بھرا 2016 میں آپ نے لمبے کھابے کھانے کے لیے اسےبیسویں گریڈ میں ترقی دلوا کر افغان مہاجرین کا مال لوٹنے کے لیے افغان ریفی جیز کا کمشنر لگوا دیا۔ یہ اقرباءپروی کی بدترین مثال یزیدیت کی ہم نوائی نہیں ہے تو اسے میں اور کیا کہوں۔؟؟؟؟

گزشتہ الیکشن میں آپ کو ہر سیٹ پر شکست فاش ہوئی آپ نے پہلے نتائج قبول کرنے سے انکار کر دیا۔آپ نے تمام کرپٹ مافیا کو اکٹھا کر کے الیکشنز کو کالعدم قرار دلوانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اللہ نے آپکو بری طرح ناکام کیا۔پھر آپ نے اسی اسمبلی سے اپنے بچے کو ڈپٹی سپیکر کا الیکشن لڑوایا۔آپ بھول گئے کہ یہ وہی اسمبلی ہے جسکو میں نہیں مانتا۔پھر اسی اسمبلی سے آپ نے خود صدارت کا الیکشن لڑا آپ پر اعتزاز احسن نے جو پھبتی کسی تھی وہ سب کو یاد ہے۔لیکن آپ پھر بھی رات گئے تک زرداری کے چرنوں میں بیٹھے رہے۔آپکو پی پی پی اور ن نے رولنگ سٹون بنائے رکھا۔آپ کو شکست ہوئی اور آپ ذلیل و رسوا ہوئے۔ آپ بتائیں آپکی اس حالت پر جنہیں آپ عبد اللہ دیوانہ کہہ رہے ہیں انہوں نے تو آپ کو "دھوبی کا کتا نہ گھر کا نہ گھاٹ کا” نہیں کہا۔

ابھی آپ نے اور بہت ذلیل ہونا ہے۔پاکستان کو مذہب کو نقصان پہنچانے میں آپ کسی سے کم نہیں ہیں۔وقت کا انتظار کریں امریکی ایسٹبلشمنٹ کے تمام مہرے عنقریب سلاخوں کے پیچھے ہونگے۔ ان شاء اللہ۔

میں اپنے دوستوں سے معذرت بھی کرونگا لیکن جب ہمارے دوستوں اور بزرگوں کی کوئی توہین کرے گا تو ہم خاموش رہنا منافقت سمجھتے ہیں۔خاموش رہے ہیں نہ رہیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے