اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی۔

وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ امیر ترین طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے اور غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے بتایا کہ 2013 میں سوئی سدرن اور سوئی نادرن کمپنی منافع میں تھیں، لیکن 2018 میں ان گیس کمپنیوں کو 152 ارب روپےخسارے کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گیس سسٹم پر 23 فیصد عوام مستفید ہو رہے ہیں جبکہ باقی 60 فیصد ایل پی جی اور دیگر نظام استعمال کر رہے ہیں۔

وزیر پیٹرولیم نے بتایا کہ گیس کی قیمتوں سے متعلق سلیب تین سے بڑھا کر سات کردیئے گئے ہیں، گیس کی قیمت میں پہلے دو سلیب پر10 سے 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ صارفین کے لیے گیس کی تیسری سلیب میں 19 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیر پیٹرولیم نے بتایا کہ گیس کی قیمت میں زیادہ اضافہ بڑے صارفین کے لیے کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 38 فیصد عام آدمی کے لیے گیس نرخ میں 10 سے 15 فیصد (23 روپے) اضافہ ہوا ہے اور گیس کی قیمت 252 سے بڑھا کر275 کردی گئی ہے۔

غلام سرور خان نے مزید بتایا کہ ایل پی جی پر تمام ٹیکسز ختم کرکے 10 فیصد جی ایس ٹی لگایا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے