بدھ:24 اکتوبر 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]سعودی عرب کو ڈیل کے تحت اسلحہ فراہم کیا جائے گا، ہسپانوی وزیراعظم[/pullquote]

ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچیز نے کہا ہے کہ ان کی حکومت سعودی عرب کو گزشتہ حکومت کے دور میں طے پانے والے ایک متنازعہ سمجھوتے کے تحت انتہائی جدید چارسو بم فراہم کرے گا۔ اسپین کی موجود حکومت نے قیام کے بعد سعودی عرب کو انتہائی جدید بموں کی فراہمی منسوخ کرنے کا سوچا تھا لیکن سعودی عرب نے جواباً پانچ جنگی بحری جہازوں کی طے شدہ ڈیل کو منسوخ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ جنگی بحری جہازوں کی ڈیل 2.1 بلین امریکی ڈالرکی ہے۔ اسی دوران میڈرڈ حکومت نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کو ایک خوفناک واردات بھی قرار دیا ہے۔

[pullquote]بریگزٹ سمٹ کا انعقاد ممکن ہے، ڈونلڈ ٹُسک[/pullquote]

یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹُسک نے نومبر میں بریگزٹ سمٹ کے انعقاد کا عندیہ دیا ہے۔ ٹسک نے یورپی پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اُن کے مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے بریگزٹ مذاکرات میں واضح پیش رفت کا اشارہ دیا تو برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی ڈیل پر دستخط کی سمٹ سترہ اور اٹھارہ نومبر کو طلب کی جا سکتی ہے۔ ٹُسک نے واضح کیا کہ وہ ہر وقت ایسی سمٹ طلب کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس تناظر میں چند روز قبل برطانوی وزیراعظم ٹریزا مَے بھی کہہ چکی ہیں کہ بریگزٹ ڈیل پر پچانوے فیصد اتفاق رائے ہو چکا ہے۔

[pullquote]اٹلی اپنا بجٹ تبدیل نہیں کرے گا، ماتیو سالوینی[/pullquote]

اٹلی کے نائب وزیراعظم ماتیو سالوینی نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت اپنے ملکی بجٹ میں کوئی رد و بدل نہیں کرے گی۔ انہوں نے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ اُن کی حکومت کی اولین ترجیح صرف اور صرف اطالوی لوگ ہیں اور بیوقوف حکمرانوں کی غلامی جاری نہیں رکھی جا سکتی۔ سالوینی کا یہ بیان یورپی کمیشن کی جانب سے اطالوی بجٹ کو مسترد کرنے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ کمیشن نے روم حکومت کو تجویز کیا ہے کہ وہ ایک نیا بجٹ مرتب کرے اور اُس میں ایسی کٹوتیاں شامل کی جائیں جن سے انتظامی خسارے میں کمی ہو سکے۔

[pullquote]اطالوی وزیراعظم روس کے دورے پر[/pullquote]

اٹلی کے وزیراعظم جُوزیپے کونٹے نے اپنے پہلے دورہٴ روس کے موقع پر اعلیٰ روسی حکام کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کر دیا ہے۔ کونٹے ان ملاقاتوں میں اقتصادی روابط کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ روس اور اٹلی کے درمیان حالیہ مہینوں میں تجارتی سرگرمیوں میں معمولی سی بہتری دیکھی گئی ہے۔ اطالوی روسی اقتصادی مذاکرات یورپی یونین کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ کریمیا تنازعے کی وجہ سے یونین روس پر معاشی پابندیاں عائد کیے ہوئے ہے۔ دوسری جانب روسی اقتصادیات کساد بازاری کے اثر سے نکلنے میں کامیاب ہو چکی ہے اور اس میں واضح بہتری کے آثار نمایاں ہیں۔

[pullquote]خاشقجی کے قتل کے ذمہ دار انصاف سے نہیں بچ سکتے، ترک صدر[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے ذمہ داروں کو انصاف سے نہیں بچایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا ملک خاشقجی کے قتل کو چھپانے کو اجازت نہیں دے گا۔ ایردوآن کے مطابق قتل کا حکم دینے والے سے لے کر عمل کرنے والوں تک سبھی، انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔ ترک صدر نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کی تفصیلات منگل تیئیس اکتوبر کو بیان کی تھیں۔ منگل ہی کو انہوں نے امریکی صدر سے بھی اس معاملے پر ٹیلیفون پر گفتگو کی تھی۔

[pullquote]جرمن کار انڈسٹری کنجوسی کا مظاہرہ مت کرے، میرکل[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ملکی کار صنعت سے کہا ہے کہ وہ کاروں سے دھوئیں کے اخراج میں کمی لانے کے تناظر میں کنجوسی کا مظاہرہ مت کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اُن کی حکومت چاہتی ہے کہ کار ساز ادارے ڈیزل اسکینڈل کی زد میں آئی کاروں کے ہارڈ ویئر کو بہتر بنانے پر سرمایہ لگائیں۔ میرکل کے مطابق یہ قابل قبول نہیں کہ کار انڈسٹری جرمانے کی مد میں امریکا کو تو بے پناہ رقم ادا کرے لیکن اپنے ملک میں چند سو یورو استعمال کرنے پر واویلا مچائے۔ جرمن چانسلر نے ان خیالات کا اظہار وفاقی ریاست ہیسے کی ریاستی اسمبلی کی انتخابی مہم کے دوران کیا۔ ہیسے میں ریاستی اسمبلی کا الیکشن اٹھائیس اکتوبر کو ہو گا۔

[pullquote]اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی شام آمد[/pullquote]

شام کے لیے مقرر اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب اسٹیفان ڈے مستورا شامی دارالحکومت دمشق پہنچ گئے ہیں۔ وہ صدر اسد کی حکومت کے اہم اہلکاروں سے نئے ملکی دستور پر گفتگو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ شامی حکومت نئے دستور کی تجویز پر اتفاق نہیں رکھتی۔ اس کا قوی امکان ہے کہ ڈے مستورا شامی دارالحکومت میں ایک دن سے زیادہ قیام نہیں کریں گے۔ اس دوران وہ شام کے لیے معطل شدہ امن مذاکراتی سلسلے کو بحال کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔ اسٹیفان ڈے مستور نے چند روز قبل کہا تھا کہ وہ رواں برس نومبر میں اپنے منصب سے سبکدوش ہو جائیں گے۔

[pullquote]نیٹو جنگی مشقوں کے آغاز سے قبل چار امریکی فوجی زخمی[/pullquote]

امریکی فوج کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی جنگی مشقوں سے قبل اُس کے چار فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔ ٹرائیڈنٹ جنکچر اٹھارہ نامی جنگی مشقیں ناروے میں جمعرات پچیس اکتوبر سے شروع ہوں گی۔ فوجی گاڑیوں کے ٹکرانے سے زخمی ہونے والے تینوں فوجیوں کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ ان مشقوں میں نیٹو کے انتیس رکن ممالک سے پچاس ہزار فوجی شرکت کریں گے۔ ڈھائی سو جنگی طیارے اور ساٹھ جنگی بحری جہاز بھی ان میں حصہ لیں گے اور یہ سات نومبر تک جاری رہیں گی۔ ان مشقوں کا مقام ناروے کی روسی سرحد سے خاصے فاصلے پر واقع ہے۔

[pullquote]جرمن وزیر دفاع آسٹریلوی دورے پر[/pullquote]

جرمنی کی وزیر دفاع اُرزُولا فان ڈیئرلائن دو روزہ دورے پر آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا پہنچ گئی ہیں۔ کینبرا میں انہوں نے اپنے آسٹریلوی ہم منصب کرسٹوفر پائن سے ملاقات میں دو طرفہ امور پر بات چیت کی۔ وہ آسٹریلیا پہنچنے سے قبل منگولیا اور چین بھی گئی تھیں۔ جرمن وزیر آسٹریلوی وزیر دفاع سے ملاقات کے بعد ملکی پارلیمنٹ میں بھی گئیں، جہاں انہوں نے وزیر خزانہ ماتھیس کورمین کے علاوہ وزیر خارجہ ماریسے پین سے بھی ملاقاتیں کیں۔ جرمن وزیر دفاع آسٹریلیا میں منعقد ہونے والی اِنوِکٹس گیمز میں شریک جرمن کھلاڑیوں سے بھی ملیں گی۔

[pullquote]صحافی کی رہائی سے مسرت ہوئی ہے، جاپانی وزیر اعظم[/pullquote]

جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے کہا ہے کہ شام میں ایک جاپانی صحافی کی رہائی باعث اطمینان ہے۔ اس جاپانی صحافی کو شامی شدت پسندوں نے تقریباً تین برس تک قید رکھنے کے بعد رہا کیا ہے۔ جاپانی صحافی جُمپئی یاسودا جون سن 2015 میں شام میں داخل ہوتے ہی شدت پسندوں کے ہتھے چڑھ گئے تھے۔ اس وقت یہ صحافی ترک شہر انطاکیہ میں مقامی امیگریشن حکام کی تحویل میں ہیں۔ ان کی رہائی کی جاپانی حکومت کو اطلاع قطری حکام نے دی تھی۔ ٹوکیو حکومت نے اس صحافی کی رہائی پر ترکی اور قطر کی کوششوں پر ان ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا اور کوئی زر تاوان ادا کرنے کی تردید بھی کی۔

[pullquote]جنوبی کوریائی صدر نے شمالی کوریا کے ساتھ مصالحتی ڈیل کی توثیق کر دی[/pullquote]

جنوبی کوریا کے لبرل صدر مُون جَے اِن نے شمالی کوریا کے ساتھ حال ہی میں طے پانے والی مصالحتی ڈیل کی توثیق کر دی ہے۔ صدارتی توثیق سے قبل جنوبی کوریائی کابینہ نے بھی اس کی باضابطہ منظوری دے دی تھی۔ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرنے سے قبل مُون جَے اِن نے کہا تھا کہ یہ ڈیل شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے علاوہ اُن عالمی کوششوں کو بھی تقویت دے گی جو جزیرہ نما کوریا پر دیرپا امن کے لیے کی جا رہی ہیں۔ انہیں اس ڈیل کے تناظر میں اپنے ملک کے قدامت پسند حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

[pullquote]نیپال میں ٹین ایجر لڑکی کا قتل، ہزاروں افراد کا مظاہرہ[/pullquote]

نیپال میں ہزاروں افراد نے ایک ٹین ایجر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور پھر اس کے قتل کے خلاف ایک احتجاجی ریلی میں شرکت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس مبینہ ملزمان کو تحفظ فراہم کیے ہوئے ہے۔ تیرہ سالہ نرملا پنت نامی لڑکی کو رواں برس جولائی میں قتل کر دیا گیا تھا اور ابھی تک پولیس مشتبہ ملزموں کو حراست میں لینے سے قاصر ہے۔ مظاہرین نے اس احتجاجی ریلی کو نیپال میں #می ٹو تحریک کا باقاعدہ آغاز بھی قرار دیا ہے۔ نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو کے سابق میئر پر بھی دو خواتین کی جانب سے حال ہی میں جنسی استحصال کا الزام لگایا گیا تھا۔

[pullquote]خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کے ویزے منسوخ کر دیں گے، امریکی صدر[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کو جس انداز میں چھپانے کی کوشش کی گئی، وہ اپنی نوعیت کی بدترین مثال ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ایسے تمام افراد کے امریکی ویزے منسوخ کر دیے جائیں گے، جو خاشقجی کے قتل میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل کے حوالے سے سعودی منصوبہ بندی اور پھر اس کو چھپانے کی تمام کوششوں کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ ایسا کسی بھی صورت رونما نہیں ہونا چاہیے تھا۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی کہا ہے کہ یہ صورت حال ناقابلِ برداشت ہے۔

[pullquote]افغان انتخابات کا انعقاد خوش آئند تھا، امریکی وزیر خارجہ[/pullquote]

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغانستان میں انتخابات کے انعقاد کو خوش آئند اور ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر پیدا ہونے والی ناخوشگوار صورت حال کے باوجود اس عمل میں افغان شہریوں کی شرکت پر امریکا کو خوشی ہوئی ہے۔ پومپیو کے مطابق افغانستان میں سبھی فریق امن کے متمنی ہیں اور ایک روز یہ منزل حاصل کر لی جائے گی۔ پومپیو نے مزید کہا کہ پاکستان کو اپنی مغربی سرحد کی نگرانی کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ امریکا کے ایک خصوصی مندوب رواں مہینے کے اوائل میں طالبان کے ایک وفد سے خلیجی ریاست قطر میں ملاقات کر چکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے