صحت کے بارے میں مفید باتیں

آج آپ کی خدمت میں صحت کے بارے میں چند مفید مشورے پیش کرنا چاہتا ہوںیہ عموماً درمیانی عمر اور ضعیفی کے ادوار کے لئے ہیں۔

55 سال کی عمر اور موت کے درمیان آپ کو اپنی جمع کردہ رقم کو خرچ کرنا چاہیے۔ اس کو استعمال کریں اور خوشی حاصل کریں۔ اس کو ان لوگوں کے لئے نہ چھوڑیں جن کو قطعی احساس نہ ہو کہ آپ نے کس قدر جدّوجہد اور محنت سے یہ رقم کمائی ہے۔ یاد رکھیں، اچھی طرح، کہ اکثر اپنے بیٹے اور بہو سے زیادہ خطرناک (اور خود غرض) کوئی نہ ہوگا جن کی نگاہیں آپ کی دولت پر لگی ہوتی ہیں اور جو اس کو خرچ کرنے کے بڑے بڑے خواب دیکھتے ہیں۔ دولت کو کہیں انویسٹ کرنا بہت خطرناک ہے خاص کر ہائوسنگ اسکیموں میں۔ آپ کو ہزاروں بلکہ لاکھوں لوگ دربدر کی ٹھوکریں کھاتے ملیں گے جنھوں نے محنت و مشقت سے کمائی ہوئی دولت ان اسکیموں میں لگائی اور اب نہ رقم واپس مل رہی ہے اور نہ ہی پلاٹ۔ یہ آپ کو دردسری کے علاوہ اور کچھ نہیں دے گی۔ اس عمر میں آپ کو سکون قلب اور آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایک بات یاد رکھیں کہ بچّوں کی مالی حالت کے بارے میں خواہ مخواہ پریشان نہ ہوں۔ جس طرح بُرے حالات میں آپ نے محنت کرکے کمائی کی ہے اسی طرح آپ سے بہتر حالات اور رہنمائی میں وہ خود اپنی کمائی کرسکتے ہیں۔ آپ نے ان کی برسوں پرورش کی ہے اور آپ نے ان کی زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے ان کی رہنمائی کی ہے۔ ا پنے ان کی پرورش کی، تعلیم دلوائی، کھانا دیا، رہنے کو آرام دہ گھر دیا اب وقت آگیا ہے وہ خود اپنے پیروں پر کھڑے ہوں اور دولت کمائیں۔ آپ کی ضرورت سے زیادہ محبت اور سرپرستی بچوں کو کاہل اور نااہل بنا سکتی ہے اور وہ ہر وقت آپ کی جدوجہد سے کمائی ہوئی حلال کمائی کو بے دریغ اُڑائینگے۔

آپ کو سب سے زیادہ توجہ اپنی صحت پر دینا چاہئے اور اسکے لئے درمیانی آسان ورزش پر عمل کرنا چاہئے (مثلاً چہل قدمی، تیرنا، سائیکل چلانا)۔ کھانا اچھا مگر ضرورت سے زیادہ نہ کھائیں، پھلوں کا زیادہ استعمال کریں، تلی ہوئی چیزوں سے گریز کریں، برگر، پکوڑے، سموسوں سے گریز کریں۔ بڑی عمر میں قوّت مدافعت بہت کم ہوجاتی ہے اور عمررسیدہ لوگ بہت جلد انفیکشن کا شکار ہوجاتے ہیں اور بیمار ہوجاتے ہیں۔ اسی وجہ سے آپ کو ہمیشہ صحتمند رہنے پر توجہ دینا چاہئے اور دوائوں اور صحت کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہئے۔ اپنے بھروسہ کے، جانے پہچانے، فیملی ڈاکٹر سے مشورہ کرتے رہنا چاہئے۔ باقاعدگی سے خون، پیشاب وغیرہ کے ٹیسٹ کراتے رہنا چاہئے کہ کسی بیماری (مثلاً کینسر، ذیابیطس) وغیرہ کا اچانک سامنا نہ کرنا پڑے۔

اپنی بیگم کے لئے ہمیشہ اچھی چیزیں لیں اور محبت کا اظہار کرتے رہیں کیونکہ ان سے زیادہ کسی کو آپ کی صحت اور زندگی کا خیال نہیں ہوگا۔ کبھی نہ کبھی آپ دونوں میں سے ایک فوت ہوجائے گا اور دولت آپ کو پھر کچھ خوشی نہ دے گی۔ جب تک حیات ہیں اس کو اپنی خوشیوں اور آرام کے لئے استعمال کریں۔ چھوٹی باتوں پر کبھی پریشان نہ ہوں اور ٹینشن نہ لیں۔ آپ اپنی طویل عمری میں بہت سی مشکلات سے نمٹ چکے ہیں اور اب سب سے اہم چیز موجودہ وقت ہے۔ اچھی، پرانی باتیں گزر گئی ہیں اچھی یاد رکھیں اور اللہ کاشکر ادا کریںکہ اس نے آپ کو بُری باتوں سے نجات دی۔ نہ ہی ماضی کی تلخی اور نہ ہی مستقبل سے خوف کو اپنے پاس آنے دیں۔ دور سے نظر آنے والی 100 مشکلات آپ تک پہنچتے پہنچتے راستے میں ہی ختم ہوجاتی ہیں۔ بعض نوجوان خواتین شادی اور بچوں کی پیدائش سے خوف زدہ ہوتی ہیں آپ سے پہلے بھی کروڑوں نے شادی کی ہے اور بچوں کو جنم دیا ہے اور آپ کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ یہی حال بچوں کے امتحانات کا ہے۔

عمر کو نظرانداز کرکے اپنوں سے محبت کریں، محبت کا اظہار کریں اپنی بیگم سے، اپنی زندگی سے، اپنی بہنوں، بھائیوں اور پڑوسیوں سے محبت کریں اور ہمیشہ مسکراتے رہیں۔ آپ کی مسکراہٹ دوسروں کی ہمت افزائی کرتی ہے۔ یاد رکھیں کہ ایک انسان اس وقت تک بوڑھا نہیں ہوتا جب تک کہ اسکی عقل و فہم کام کررہی ہے اور دل میں محبت کا جذبہ موجود ہے۔ حجام، ڈاکٹر، دنداں ساز وغیرہ کے پاس باقاعدگی سے جائیں ۔ تاکہ باہر تازہ ہوا ملے اور دوستوں سے ملاقات ہوتی رہے۔ اپنے ’’سنگھار‘‘ کا سامان (ڈیوڈرنٹ، پوڈر، پرفیوم) ہمیشہ اسٹاک میں رکھیں۔ آپ کے بدن سے اور منہ سے خوشبو نہ کہ بدبو آنا چاہئے۔

منہ سے بدبو بدترین عادت ہے۔ اپنے کپڑے اپنی عمر کے لحاظ سے پہنیں۔ آپ کو بال رنگنے کی ضرورت نہیں، شرعاً بھی منع ہے اور ان دوائوں کے بہت سے نقصانات بھی ہوتے ہیں بعض بال رنگنے والی دوائیں کینسر کا سبب بنتی ہیں۔ ہمیشہ اخبار پڑھیں، ٹی وی دیکھیں کہ حالات حاضرہ سے واقفیت رہے۔ انٹرنیٹ کا ستعمال کریں ، اپنی پسند کی فلم، گانے اور پروگرام دیکھیں۔ اور بہت اہم بات یہ ہے کہ نوجوانوں کو جاہل یا کم عقل نہ سمجھیں، زمانے کے بدلنے کے ساتھ ساتھ نظریات بھی بدل جاتے ہیں، مستقبل ان کا ہے۔ ان کو پیار و محبت سے مشورہ دیں کبھی تنقید نہ کریں اور ان کو سمجھانے کی کوشش کریں ماضی کا تجربہ حال میں بھی کارآمد ہوتا ہے۔

کبھی یہ نہ کہیں کہ ’میرے زمانے میں‘۔ آپ ابھی بھی موجود ہیں اور یہ زمانہ بھی آپ کا ہے جب تک آپ حیات ہیں وقت آپ کا ہے۔ کچھ لوگ اپنے ماضی کو یاد کرکے بہت خوش ہوتے اور کچھ رنجیدہ۔ زندگی بہت مختصر ہے بُری باتوں پر کڑھ کر ضائع نہ کریں ۔ اچھے، خوش اخلاق لوگوں میں اُٹھیں بیٹھیں۔ رنجیدہ اور مستقل تنقید کرنے والے لوگوں میں بیٹھنے سے آپ بھی ان کی طرح ہی ہو جائینگے۔ اگر مالی حالت اچھی ہو تو اپنی بیگم اور بہت پیارے بہن بھائیوں کے ساتھ رہیں، بچے، نواسے، پوتے ہمیشہ دشواریوں اور اپنی ضروریات کی باتیں کرتے ہیں۔ آپ کو اپنی تنہائی، بیگم کے ساتھ، کی اشد ضرورت ہے۔ اپنی پرانی عادتیں(کرکٹ، ہاکی میچز، فلمیں دیکھنا) وغیرہ نہ چھوڑیں، گھر میں بلی یا کتا رکھیں ان سے کھیل کر، دیکھ کر ٹینشن دور ہوتی ہے۔ باہر سیر کو ضرور جائیں۔

بیماری، پریشانی زندگی کے ساتھی ہیں بہادری اور ثابت قدمی اور صبر سے ان کا مقابلہ کریں۔ دل میں کسی کے خلاف کدورت نہ رکھیں۔ اللہ پر چھوڑ دیں وہ مسبب الاسباب ہے۔ ہمیشہ اللہ کا شکر ادا کرتے رہیں کہ اس نے آپ کو طویل عمر اور آسائش دی ہے لاتعداد لوگ اس عمر سے پہلے ہی فوت ہوجاتے ہیں۔

اللہ پاک آپ سب کا حامی و ناصر ہو اور تندرست ، خوش و خرم رکھے اور عمر دراز کرے۔ آمین

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے