دیتے ہیں دھوکہ یہ بازی گر کھلا ۔۔

کہتے ہیں آئین پر چلیں گے ،قانون کی پاسداری ہو گی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ،ہمیں اعتبار نہیں کیوں کریں ہم یقین جو کچھ پہلے ہوتا تھا وہی کچھ تو ہو رہا ہے کچھ نیا یوتا تو شائد مان لیتے ،جنرل ایوب تھا چیف آف آرمی سٹاف تھا پھر وزیر دفاع بھی بن گیا پھر سکنرر مرزا کو فارغ کر دیا اور صدر مملکت بن گیا بونس میں فیلڈ مارشل ،بلا کا چالاک تھا غیر آئینی اقتدار کی امریکی اور عالمی توثیق کیلئے بڈ بیر کا اڈہ دے دیا کہ کرو روسیوں کی جاسوسی مجھے اقتدار میں رہنے دو اور انہوں نے اقتدار میں رہنے دیا بدلہ میں تین دریا بھارت کو فروخت کرا دئے

،چین جنگ میں چینی کہتے رہے کہ مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کر لو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا کشمیر کی طرف جب مغرب نے چین سے مقابلہ کیلئے بھارتی اسلحہ خانوں کو جدید ترین اسلحہ سے بھر دیا اور بھارت چین سے فارغ ہو گیا تو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے اپریشن شروع کر دیا اور 1965 کی جنگ بھگت کر مرد مجاہد بھی بن گیا اور جب یحی خان نے فارغ کیا اسد عمر اور زبیر عمر کے ابو جنرل عمر کے ساتھ مل کر تو ساتھ ہی آئین کو بھی لیپٹ دیا ۔

جنرل ضیا کمال کا کایاں اور بلا کاعقلمند تھا ،بھٹو کو فارغ کیا تو پوری قوم کے ساتھ خدا کو گواہ بنا کر وعدہ کیا کہ تین ماہ کے اندر الیکشن کروا کے اقتدار منتخب نمائندوں کو سونپ دوں گا ،مکر گیا اور بھٹو کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا کر بھی چین نہیں آیا بینظر کے پیچھے پوری ریاستی مشنری لے کر چل پڑا ،اقتدار کی امریکی اور عالمی توثیق کیلئے پاکستان کو افغانستان کی جنگ میں دھکیل دیا اور پورا خطہ آج تو اس جنگ میں جل رہا ہے ،آج روس کو سی پیک کے تحت گرم پانیوں تک رسائی دی جا رہی ہے تو کیا اس وقت نہیں دی جا سکتی تھی افغانستان بھی بچ جاتا اور پاکستان بھی اور پھر اللہ تعالی نے اپنے پاس بلا لیا اور کچھ اپنے قریبی ساتھیوں نے بھی مدد کی آج جنت کے نہ جانے کونسے مقام پر ہے۔

جنرل مشرف پوری قوم کے ساتھ وعدہ کیا کہ وردی اتار دوں گا پھر مکر گیا کہ وہ تو محض ایک بات تھی اپنے اقتدار کی امریکی اور عالمی توثیق کیلئے امریکیوں کو افغانستان پر حملہ کی اجازت دی اور قوم کو دھوکہ دیا کہ امریکی ہمیں پتھر کے دور میں پھینک دیں گے ،امریکیوں نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرنے کیلئے ڈیلٹا فورس بگرام افغانستان میں تعینات کردی اور بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان پر خوفناک پاکستانی طالبان مسلط کر دئے اور ہم بھگت رہے ہیں ،پوری قوم بھگت رہی ہے ،آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں بینظر اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت کیا تو نئی سیاسی جماعت کھڑی کر دی اور لیڈر بھی بنا دیا

،سی پیک پر دستخط کیلئے چینی صدر نے پاکستان آنا تھا عظیم دھرنہ شروع ہو گیا اور تشدد سے منتشر کرنے سے منع کر دیا اور آج سی پیک کو کوئی نقصان نہ پہنچنے دینے کی دعوے واہ بھی واہ ،دو ارب روپیہ کی 30 سال پرانی کرپشن کے نام پر حصص بازار میں 50 ارب ڈالر کو ڈبو دئے ،بھولے سے بھی کوئی حصص بازار میں آنے کا نام نہیں لیتا کیا بات ہے آئین اور قانون کی ۔ فیض آباد دھرنے میں پولیس کاروائی کی کامیابی کیلئے کردار ادا نہیں کیا اپنے لوگ کہہ کر ہزار روپیہ کے لفافے دئے معاہدہ کی ضمانت دی اور جن بوتل سے نکال دیا ۔آج یہ جن بوتل سے نکل آیا ہے اور آسیہ بی بی کی عدالتی بے گناہی پر فوج کو اپنے سربراہ کے خلاف بغاوت کے احکامات دے رہا ہے ۔بوتل سے نکلا جن فیصلہ دینے والے ججوں کے قتل کا حکم بھی جاری کر رہا ہے ۔

اس ملک میں صرف ایک ادارہ باقی بچا ہے جو ملکی سالمیت کے تحفظ کی ضمانت ہے ۔پاک فوج کو روائتی جنگ میں شکست دینا ممکن نہیں ملک دشمن قوتیں غیر روائتی جنگ لڑ رہی ہیں اور ادارہ کے بعض بقراط اپنی ناقص حکمت عملیوں سے ملک دشمن قوتوں کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں ۔پاکستان کے مسلح افواج ملکی سالمیت کی ضمانت ہیں لیکن بقراط اس فوج کو ملک کے سب سے بڑے صوبے میں متنازعہ بنانے میں کامیاب ہو چکے ہیں ۔مولوی خادم حسین کا ملک گیر دھرنہ بظاہر آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلہ کے خلاف تھا لیکن اس کا نشانہ فوج اور عدالتیں بنی ہیں ۔

جس احمد شاہ رنگیلا کو وزارت عظمی کے منصب سے سرفراز کیا ہے اس نے قوم کے نام خطاب میں پوری دنیا کو بتا دیا کہ دھرنے والے مجھے نہیں بلکہ فوج اور عدالتوں کو قصور وار سمجھ رہے ہیں ۔

فیصلہ کریں اور جلد کریں اس ملک کو ہجوم اور مذہبی جذبات کے ذریعے چلانا ہے یا ریاست کی رٹ برقرار رکھنا ہے اور اپنے شہریوں کو تحفظ دینا ہے ۔سڑکوں پر گاڑیاں جلائی جاتی ہیں ۔آٹو انڈسٹری نان فائلر کو گاڑیاں فروخت کرنے کی پابندی سے ڈوب رہی ہے ۔حصص بازار ڈوب چکا ہے ۔رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سناٹا چھا گیا ہے اور رنگیلا بادشاہ سعودی عرب اور چین میں سرمایہ کاری کانفرنسوں میں چلاتا پھرتا ہے میرے ملک میں کرپشن ہے ،میرے ملک میں منی لانڈرنگ ہوتی ہے اور تقریروں کے آخر میں کہتا ہے میرے ملک میں سرمایہ کاری کرو ۔جن لوگوں نے اس بادشاہ کو مسلط کیا ہے کیا وہ اسے ایک تقریر نویس نہیں دے سکتے ۔ظلم کی انتہا یہ ہے کرپشن کا ملک کے اندر اور باہر چوروں بیچنے والا اپنی سگی بہن کے اربوں روپیہ کی دوبئی پراپرٹی کا بھولے سے بھی جواب نہیں دیتا ۔

رنگیلا بادشاہ ماضی کے بادشاہ کی طرح اپنی فوج کو رسوا کر رہا ہے اور کسی نادر شاہ کو موقع دے رہا ہے ۔نادر شاہ نے جب ہندوستان پر حملہ کیا برصغیر کے بڑے حصہ پر ٹھگ پیدا ہو چکے تھے قافلے غیر محفوظ ہو چکے تھے موجودہ بادشاہ کی حکومت میں بھی مسافر غیر محفوظ ہو چکے ہیں ۔انہیں سڑکوں پر مار دیا جاتا ہے لوٹ لیا جاتا ہے ۔بنارسی ٹھگ توانا پاکستان پروگرام میں بچوں کے دودھ اور بسکٹ پی جانے والی ملزمہ کو ماضی کی لوٹ مار پر کچھ نہیں کہتا ۔

الیکشن کمیشن میں چار سال سے اپنے غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے سے بھاگ رہا یے ۔اپنے ناجائز گھر کی قانونی تاویلات دیتا ہے اپنی اے ٹی ایم مشینوں کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتا لیکن دن رات کرپشن اور منی لانڈرنگ کے نعرے لگاتا ہے ۔

اس ملک پر رحم کریں ۔رنگیلے بادشاہ کو کہیں تمام سیاسی قوتوں کی ساتھ مل کر میثاق معیشت کیا جائے ۔ریاست کی رٹ بحال کرنے کیلئے قومی اتفاق رائے قائم کریں ۔ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں ۔تمام سیاسی جماعتیں رنگیلے بادشاہ سے درخواست کریں تم پانچ سال حکومت کرو اور آئینی ترامیم کرو تاکہ کوئی ادارہ تمہیں بلیک میل نہ کر سکے ہم تمہاری حکومت گرانے میں کسی کی مدد کریں گے ۔جو سلسلہ چل رہا ہے چلتا رہا تو خدا اس ملک پر رحم کرے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے