اسلام آباد سے سی ڈی اے افسر کے لاپتہ ہونے کا ڈراپ سین ہو گیا

اسلام آباد: سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایاز کا ویڈیو بیان سامنے آنے کے بعد وفاقی دارالحکومت سے اُن کے لاپتہ ہونے کے واقعہ کا ڈراپ سین ہو گیا۔

آج صبح میڈیا کے ذریعے خبریں منظر عام پر آئیں کہ اسلام آباد کے تھانہ آب پارہ کی حدود سے سی ڈی اے افسر محمد ایاز لاپتہ ہو گئے ہیں، واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی تشکیل دیدی گئی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے محمد ایاز کے پرسنل اسسٹنٹ نے پولیس کو واقعے سے آگاہ کیا۔

پولیس کے مطابق سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایاز 15 نومبر دوپہر ڈھائی بجے دفتر سے نکلے اور اس کے بعد سے ان کے بارے میں کسی کو علم نہیں۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ لاپتہ سرکاری افسر کی سی ڈی آر نکلوائی جا رہی ہے اور تمام سیکیورٹی اداروں کو واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

تاہم اب سی ڈی اے کے افسر کا ویڈیو بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں محمد ایاز محسود نے بتایا کہ وہ ڈی آئی خان میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں اور خیریت سے ہیں۔

محمد ایاز نے مزید بتایا کہ میرے موبائل فونز کھو گئے تھے جس کی وجہ سے اہلخانہ سے رابطہ نہ کر سکا۔

انہوں نے درخواست کی کہ میرے نام پر کوئی پریشانی پھیلائے نہ اداروں کو بدنام کرے۔

سی ڈی اے افسر نے کہا کہ حکومت اور دیگر اداروں کا شکر گزار ہوں کہ وہ میرے لیے اتنے پریشان ہوئے۔

[pullquote]اسلام آباد سے سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر لاپتہ[/pullquote]

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت سے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے افسر محمد ایاز لاپتہ ہوگئے، دوسری جانب گمشدگی کے معاملے کی تحقیقات کے لیے پولیس نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔

پولیس کے مطابق سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایاز تھانہ آب پارہ کے علاقے سے لاپتہ ہوئے، وہ کل (15 نومبر) دوپہر ڈھائی بجے دفتر سے نکلے اور اس کے بعد سے ان کے بارے میں کسی کو علم نہیں۔

پولیس کا کہنا ہےکہ ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے محمد ایاز کے پی اے نے پولیس کو واقعے سے آگاہ کیا۔

پولیس کے مطابق لاپتہ سرکاری افسر کی سی ڈی آر نکلوائی جارہی ہے اور تمام سیکیورٹی اداروں کو واقعے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس پی سٹی عامر نیازی کی سربراہی میں جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔

سی ڈی اے افسر کی گمشدگی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب گذشتہ ماہ 26 اکتوبر کو پشاور پولیس کے ایس پی طاہر خان داوڑ کو بھی اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا تھا، جن کی تشدد زدہ لاش 13 نومبر کو افغانستان سے ملی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے