میں ہوں کوئٹہ کی نرگس ، مجھ سے ملیں

آج ملتے ہیں کوئٹہ کی 19 سالہ نرگس حمید سے

[pullquote]ویڈیو دیکھنے کے لیے درمیان میں بنے پلے کے بٹن پر کلک کریں . پاکستان ساگا کے یوٹیوب پیج کا لائیک بھی کریں .[/pullquote]

جنہوں نے ایشئین گیمز میں 68 پلس کلو گرام کیٹیگری میں نیپال کی کھلاڑی کو ہرا کر کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا نرگس ،کلثوم ہزارہ کے بعد میڈل جیتنے والی دوسری خاتون ہیں جن کا تعلق ہزارہ برادری سے ہے۔

اس سے پہلے نرگس حمید نے 2017 میں سری لنکا میں ہونے والی ساؤتھ ایشین کراٹے چیمپئن شپ میں ایک گولڈ، ایک سلور اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا تھا، جبکہ وہ گزشتہ 5 سال سے کراٹے کی قومی چیمپئن بھی ہیں۔

نرگس نے بتایا کہ اُن کے والد نے کھیلوں سے دلچسبی کی بنیاد پر انہیں پانچ برس کی عمر سے ہی مارشل آرٹس کی ٹریننگ کے لیے کلب میں داخل کرا دیا تھا ۔ 2005 میں مارشل آرٹس کی ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد 2010 میں نرگس ’ہزارہ شوٹوکن کراٹے اکیڈمی‘ میں شمولیت اختیار کی

نرگس کے مطابق انہوں نے بھرپور عزم ، محنت اور لگن سے مشکلات سے بھرے اس سفر کو عبور کیا ۔ نرگس حمید کوئٹہ میں بچوں کیلئے کراٹے کا ایک سکول چلا رہی ہیں، انکی خواہش ہے کہ لڑکیاں کھیلوں میں حصہ لیں اور خود کو اہل ثابت کریں۔

نرگس کا کہنا ہے کہ خواتین کو کھیل کے میدان میں مناسب مواقع دینے کے ساتھ ساتھ انہیں غیر ملکی کوچز اور بیرونی ممالک میں کھیلنے کے مزید مواقع ملنے چاہییں تاکہ ان کے اعتماد میں اضافہ ہو سکے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے