کراچی: چینی قونصل خانے پر حملہ کرنیوالے 3 دہشت گرد ہلاک، 2 پولیس اہلکار شہید اور لوئراورکزئی: بازار میں خودکش دھماکا، 33 افراد جاں بحق

کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل خانے کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا، دوسری جانب 3 حملہ آور بھی مارے گئے، جن کے قبضے سے خودکش جیکٹ اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق قونصل خانے کا تمام چینی عملہ بالکل محفوظ ہے۔

پولیس حکام کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب 3 سے 4 دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم گارڈز کے روکنے پر انہوں نے فائرنگ کردی، جس پر قونصلیٹ پر تعینات سیکیورٹی گارڈز نے بھی جوابی فائرنگ کی، اس دوران دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔

ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو نے تصدیق کی کہ ملزمان کی جانب سے کیے گئے ابتدائی حملے میں قونصلیٹ پر تعینات 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ کو زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے بھی واقعے میں 2 پولیس اہلکاروں کی شہادت اور ایک سیکیورٹی گارڈ کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کا محاصرہ کرلیا۔ دوسری جانب تمام داخلی و خارجی راستوں کو سیل کرکے قونصلیٹ کی طرف جانے والی ٹریفک روک دی گئی۔

ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ کی سربراہی میں پولیس کی ایک ایڈوانسڈ پارٹی جبکہ رینجرز کی نفری بھی قونصلیٹ میں داخل ہوگئی اور کلیئرنس کی کارروائی شروع کردی گئی۔

کراچی پولیس چیف کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جارہا ہے جبکہ جائے وقوع کے قریب سے ایک مشکوک گاڑی بھی ملی ہے۔

واضح رہے کہ چینی قونصل خانہ سی ویو سے کچھ دور کلفٹن بلاک 4 میں واقع ہے، جہاں غیر ملکی قونصل خانوں سمیت ہائی پروفائل دفاتر واقع ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس، چینی قونصل جنرل کو فون

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چینی قونصل خانے پر حملے کا نوٹس لے کر ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر شیخ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

دوسری جانب مراد علی شاہ کا چینی قونصل جنرل سے ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا، جس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے قونصل جنرل کو ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔

[pullquote]چینی قونصل خانے پر حملے کے پیچھے اسلم اچھو کا ہاتھ ہونے کا انکشاف[/pullquote]

کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کے پیچھے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے کمانڈر اسلم اچھو کا ہاتھ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم اچھو چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث ہے اور وہ نئی دہلی کے میکس اسپتال میں زیر علاج ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بی ایل اے کمانڈر اسلم اچھو سبی کے قریب آپریشن میں زخمی ہوا تھا، ڈیڑھ سال پہلے ہونے والے آپریشن میں بی ایل اے کے کئی دہشتگرد مارے گئے تھے جبکہ اسلم اچھو زخمی حالت میں بھارت فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اسلم اچھو بی ایل اے کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر کا اہم ترین کمانڈر ہے جو کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلم اچھو وکلا، پولیس اہلکاروں، صحافیوں اور ڈاکٹرز کے قتل میں ملوث ہے۔

خیال رہے کہ مارچ 2016 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سبی میں ہونے والی کارروائی میں اسلم اچھو مارا گیا ہے۔

[pullquote]لوئراورکزئی: بازار میں خودکش دھماکا، 33 افراد جاں بحق[/pullquote]

ہنگو: لوئر اورکزئی کے علاقے کلایا بازار میں خود کش دھماکے میں 33 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لوئر اورکزئی کے علاقے کلایا بازار میں مقامی مدرسے کے گیٹ کے سامنے زور دار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

کمشنر کوہاٹ ڈویژن کے مطابق موٹرسائیکل سوار خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑادیا اور اس کے نتیجے میں 33 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

دھماکے سے کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے—۔جیو نیوز اسکرین گریب
زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک بتائی گئی، جنہیں طبی امداد کے لیے کوہاٹ اور پشاور کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر نواب کے مطابق دھماکے کے 2 زخمی اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 33 ہوگئی۔

ڈاکٹر نواب کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 56 زخمی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ کمشنر کوہاٹ نے بتایا کہ دھماکے میں تین بچے اور تین سکھ تاجر بھی مارے گئے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق دھماکا پلانٹڈ تھا اور بارودی مواد کو ایک موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے میں 8 کلوگرام کے قریب دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے