محمد بن سلمان کو جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا: ٹرمپ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سی آئی اے کو لگتا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے لیکن انہیں قتل کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا۔

امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے ایک ہفتے قبل اپنی ایک رپورٹ میں نتائج اخذ کیے تھے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا۔

امریکی صدر نے سی آئی اے رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں جرائم اور اس کے چھپانے سے نفرت کرتا ہوں اور میں بتانا چاہتا ہوں کہ سعودی ولی عہد جرائم سے مجھ سے زیادہ نفرت کرتے ہیں’۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی قیادت کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل میں ان کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید بھی کی جاچکی ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ سب کا احتساب ہونا چاہیے کیوں کہ دنیا ‘شیطانی جگہ’ ہے۔

دوسری جانب ترک وزیرخارجہ میلوت کیوس اوگلو کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات اشارہ دے رہے ہیں کہ وہ جمال خاشقجی کے قتل پر آنکھیں بند رکھنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں شادی کے سلسلے میں کچھ ضروری دستاویزات کے حصول کے لیے گئے اور وہاں سے لاپتہ ہوگئے جس کے بعد ان کے قتل کی خبریں سامنے آئیں۔

سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر متضاد بیانات نے معاملے کو مزید گھمبیر کیا اور اس پر مزید یہ کہ سعودی پراسیکیوٹر نے صحافی کے قتل کے الزام پر 11 افراد پر فرد جرم عائد کی جس میں سے 5 کو سزائے موت دینے کی تجویز بھی کی گئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے