سندھ ہائیکورٹ: جے آئی ٹی کو تمام لاپتا افراد 24 جنوری تک بازیاب کرنے کا حکم

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق کیس میں جے آئی ٹی کو 24 جنوری تک لاپتا شہریوں کو بازیاب کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی تو اس دوران لاپتا شہری رئیس کی والدہ کمرہ عدالت میں رو پڑیں۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ رئیس واٹر بورڈ کا ملازم تھا اور گھروں میں بل بانٹتا تھا، 2 سال سے بیٹا لاپتا ہے گھر میں فاقے کررہے ہیں۔

دورانِ سماعت عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے وکیل پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس نعمت اللہ نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی اور اٹارنی جنرل آفس سے پیشرفت سامنے نہیں آرہی، اب ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور جے آئی ٹی پر جرمانہ عائد کریں گے اور اس کی رقم معاوضے کے طور پر لاپتا افراد کے اہل خانہ کو دیں گے۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری وکلا اور پولیس کی کارکردگی سے مایوس ہوچکے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے دفتر سے بھی تسلی بخش جواب نہیں دیا جاتا، لاپتا افراد کے اہلخانہ پریشان ہیں اور کسی کو پرواہ نہیں۔

عدالت نے لاپتا افراد سے متعلق خیبرپختونخوا کے حراستی مراکز میں چھان بین کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ لاپتا افراد کے معاملے پر خیبر پختونخوا حکومت سے بھی مدد لی جائے۔

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کے معاملے پر تمام اداروں کو آن بورڈ لیتے ہوئے 24 جنوری تک لاپتا شہریوں کو بازیاب کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے