مسئلہ دیسی انڈے نہیں عمران خان ہیں

ہم ہر دکان پر جا کر پوچھیں گے کہ دیسی انڈے ہیں ؟ دکان والا بھی دھوکا دے کر کہے گا کہ ہیں۔

مڈل یا پھر اپر کلاس کے ناشتے میں بھی دیسی انڈوں کے فوائد بیان ہوں گے۔

ایک غریب بھی کھانا دیسی انڈہ چاہے گا لیکن مہنگا ہونے کہ وجہ سے بیچارہ خرید نہیں سکتا۔

بیرون ملک بیٹھے ہوئے ہم جیسے دیسی تجزیہ کار بھی ایک مرتبہ مارکیٹ سے “بائیو انڈے” لے آئیں تو ان کے فضائل بیان کرتے نہیں تھکتے۔ طلعت حسین صاحب سے پوچھ لیں کہ گاؤں سے کیا لاؤں تو بھی کہیں گے یار دیسی انڈے لے آنا۔

نون لیگ کی پوری اعلی قیادت گھروں میں دیسی انڈے کھاتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان سے پوچھ لیں وہ بھی دیسی انڈوں کے فوائد پر تیس منٹ کا خطاب کر سکتے ہیں لیکن چونکہ، چنانچہ یہ بات عمران خان نے کی ہے لہذا اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔

جس ملک میں ہر چیز ملاوٹ شدہ ہے، جہاں کے بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔ جہاں بیچاری غریب ماؤں کے چہرے چھائیوں سے بھرے ہوئے، حیرت کی بات ہے کہ وہاں ایک دم انڈوں کی مخالفت شروع ہو جاتی ہے ؟

آپ کبھی جا کر دیکھیں جن غریبوں کا رات کو ہی سالن ختم ہو جاتا ہے، صبح کو ان کے گھر صرف مرچیں اور انڈے ہی ہوتے ہیں۔

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ مسائل غریبوں اور مسکینوں کے مسائل ہیں اور تبصرے وہ کر رہے ہیں، جن کے پراٹھوں پر بھی دیسی گھی لگتا ہے۔

کل کو عمران خان گندم کے فوائد بیان کریں گے تو یقین کیجئے یہ لوگ گندم کے کھیتوں کو آگ لگانے کا کہیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے