سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست ضمانت مسترد، نیب نے حراست میں لے لیا

لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔

واضح رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کر رہی ہے۔

نیب نے دونوں بھائیوں کو پیرا گون ہاؤسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے کئی بار طلب بھی کیا ہے۔

دونوں بھائیوں نے نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت لے رکھی تھی۔

قبل از گرفتاری درخواست ضمانت میں توسیع کے لیے خواجہ برادران آج لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، جہاں جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر خواجہ برادران کے وکیل نے دلائل دیئے اور کہا کہ کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی جائے۔

تاہم عدالت نے توسیع کی درخواست مسترد کرکے بحث آج ہی مکمل کرنے کا حکم دیا۔

خواجہ برادران کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پیراگون ہاؤسنگ کیس کے ایک ملزم کو گرفتار کرکے 164 کا بیان ریکارڈ کروایا گیا ہے جبکہ بیان کی کاپی بھی نہیں دی جا رہی۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شواہد کی نقل تو آپ کو نہیں دی جاسکتی۔

سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انہیں حراست میں لے لیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے نیب تحقیقات ڈی جی نیب لاہور سے تبدیل کروانے سے متعلق خواجہ برادران کی درخواست پر بھی سماعت کی۔

خواجہ برادران نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے اپنا کیس کسی اور بیورو منتقل کرنے کی درخواست کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب لاہور سے تفتیش کسی غیر جانبدار بیورو کو منتقل کی جائے کیوں کہ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی موجودگی میں غیر جانبدار تفتیش کی توقع نہیں۔

تاہم آج سماعت کے دوران نیب وکیل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ چیئرمین نیب نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر فیصلہ کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے