مکۃ المکرمہ : مسلمان مکاتب فکر کے درمیان مسلکی ہم آہنگی اور رواداری کے فروغ کے لیے دو روزہ کانفرنس کا آغاز

مکۃ المکرمہ :رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام مسلمان مکاتب فکر کے درمیان مسلکی ہم آہنگی اور رواداری کے فروغ کے لیے دو روزہ کانفرنس آج شروع ہو گی . کانفرنس میں سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی شرکت بھی متوقع ہے .

کانفرنس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے وفود سعودی عرب پہنچ چکے ہیں . ان وفود میں مسلم دنیا کے علاوہ غیر مسلم ممالک میں بسنے والے مسلم رہ نماوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے . کانفرنس میں تمام فقہی مکاتب فکر سمیت شیعہ ، سنی اور صوفیانہ مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی سعودی عرب پہنچ چکی ہیں .

پاکستان کے تمام مسالک کے علمائے کرام اور صوفیاء کا وفد بھی کانفرنس میں شریک ہے . وفاقی وزیر مذہبی امور پیر زادہ نورالحق قادری ، جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ،مانکی شریف کے سجادہ نشین پیر شمس الامین ، پاکستان علماء کونسل کے چئیر مین علامہ طاہر محمود اشرفی ، مسلم لیگ ن کے رہ نما اور رکن پنجاب اسمبلی مولانا الیاس چینیوٹی ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی ، یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف الدرویش ، ادارہ تحقیقات اسلامی کے ڈائریکٹرجنرل پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق ، یونیورسٹی کے نائب صدر ڈاکٹر طاہر خلیلی سمیت اہم شخصیات کانفرنس شریک ہیں .

کانفرنس میں شریک مختلف ممالک کے وفود باہمی ملاقاتیں کررہے ہیں اور عالم اسلام کے مسائل اور معاملات پر گفتگو کی جارہی ہے . علماء نے معاشروں میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی کے خاتمے اور روادری کے فروغ کے لیے متحد ہوکر جدوجہد کرنے کے عزم کا اظہار کیا . علماء کا کہنا تھا کہ سعودی عرب عالم اسلام کا مرکز ہے اور یہاں سے اٹھنے والی آواز کو پورے عالم اسلام میں ایک تصدیق اور تائید حاصل ہوتی ہے . مملکت سعودی عرب کی جانب سے فرقہ واریت کے خاتمے کے ساتھ ساتھ مسلم معاشروں میں امن و امان کے قیام سمیت ہم آہنگی ور رواداری کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششیں ایک سنگ میل ثابت ہوں گی . عالم اسلام کے مفکرین نے پیغام پاکستان اعلامیہ کو بھی ایک منفرد اور زبردست دستاویز قرار دیا . کانفرنس کا مشترکا اعلامیہ جمعرات کے روز مکہ المکرمہ میں جاری کیا جائے گا .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے