سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں فیصل رضا عابدی کی معافی قبول کرلی

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط تحریری معافی قبول کرلی۔

جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی اور اس سلسلے میں فیصل رضا عابدی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

فیصل رضا عابدی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ میرا مؤکل 70 دن سے جیل میں ہے، انہوں نے عدالت کی توقیر سے متعلق بہت کچھ سیکھ لیا ہے۔

وکیل نے کہا کہ میرا موکل ہاتھ باندھ کرمعافی مانگنا چاہتا ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ تھوڑی سی احتیاط کرلیا کریں، اس عدالت نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، تنقید سے نہیں ڈرتے، جائز تنقید قابل برداشت ہوتی ہے، تنقید ایک حد کے اندر ہونی چاہیے، ساری دنیا میں جائز تنقید کوبرداشت کیا جاتا ہے۔

عدالت نے فیصل رضا عابدی کی جانب سے دیا گیا غیر مشروط تحریری معافی نامہ قبول کرتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی ختم کردی۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ معافی نامہ قبول ہونے سے ماتحت عدالتوں میں چلنے والی کارروائی پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔

فیصل رضا عابدی کے خلاف چیف جسٹس پاکستان سے متعلق شرانگیز انٹرویو دینے کا معاملہ بھی انسداد دہشتگردی عدالت میں زیر سماعت ہے جس میں ان پر فردِ جرم عائد کی جاچکی ہے۔

فیصل رضا عابدی ان دنوں جیل میں ہیں، انہیں 10 اکتوبر کو اسلام آباد سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد واپس جارہے تھے۔

فیصل رضا عابدی کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں پولیس افسر کی مدعیت میں اس کی شہرت کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج ہے اور اسی مقدمے میں انہیں گرفتار کیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے