جے آئی ٹی نے جعلی بینک اکاؤنٹس کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ 10 سے زائد والیمز پر مشتمل ہے، رپورٹ کے مطابق تقریباً 620 افراد کو نوٹس بھیجے گئے جن میں سے 470 افراد نے خود یا وکیل کے ذریعے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا۔

رپورٹ کے مطابق 104 جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے تقریباً 210 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے کی سماعت 24 دسمبر کو ہوگی اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کیس کی سماعت کریں گے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق کی سربراہی میں 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں کمشنر کارپوریٹ ٹیکس آفس عمران لطیف منہاس، ڈائریکٹر نیب نعمان اسلم، ایس ای سی پی کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیر شاہد پرویز شامل تھے۔

جےآئی ٹی کو ضابطہ فوجدرای، نیب آرڈیننس، ایف آئی اے ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کے تحت اختیارات دیے گئے جب کہ جے آئی ٹی نے اپنا سیکریٹریٹ اسلام آباد کے بجائے کراچی میں قائم کیا۔

واضح رہے کہ اومنی گروپ پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور اس کیس میں گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے صاحبزادوں عبدالغنی مجید، نمر مجید کے علاوہ نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی گرفتار ہیں۔

مذکورہ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے بھی تفتیش کی گئی جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی تحریری طور پر جے آئی ٹی کو اپنا جواب بھیجا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے