حکومت نے پرائیویٹ ٹی وی چینلز کے لیے سرکاری اشتہارات کی قیمتوں پر بڑا کَٹ لگا دیا،پرانے ریٹس حد سے زیادہ اور غیر منصفانہ تھے:حکم نامہ

پاکستا ن کی وزارت اطلاعات نے پرائیوٹ ٹی وی چینلز پر چلنے والے سرکاری اشتہارات کے نئے ریٹس از خودمقرر کردیے ۔ نئی ریٹ لسٹ میں پہلے سے چلے آ رہے ریٹس میں کئی گنا کمی کر دی گئی ہے۔

وفاقی وزرات اطلاعات کے سیکریٹری کی جانب سے جاری کیے گئے ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس وزارت نے پہلے بھی پرائیویٹ ٹی وی چینلز کی جانب سے سرکاری اشتہارات نشر کرنے کے غیرشفاف اور حد سے بڑھے ہوئے ریٹس کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا لیکن یہ مسئلہ حل نہیں ہو سکا ، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نجی ٹی وی چینلز کی جانب سے لگائے گئے ریٹس پر فنانس ڈویژن کے حکام بھی بارہا اعتراض کر چکے ہیں ۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ حکومت اشتہاریات کے ذریعے الیکٹرانک میڈیا کی مدد کرنا چاہتی ہے مگر اشتہارات کے موجودہ بھاؤ کے ساتھ ایسا ممکن نہیں ہے ۔ اس لیے حکومت نے کافی غور وخوض اور جانچ پڑتال کے بعدنجی ٹی وی چینلز کے کمرشل ریٹس مقررکر دیے ہیں جو کہ عوامی مفاد میں نشر ہونے والے سرکاری اشتہارات کے لیے بالکل جائز اور مناسب ہیں۔

وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے یہ نئے ریٹس 27دسمبر 2018سے وفاقی حکومت سمیت تما

حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نئی قیمتیں

م صوبائی حکومتوں، نیم سرکاری وسرکاری اداروں میں لاگوہو جائیں گے ۔

حکم نامے کے ساتھ ایک میزانیہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والے سرکاری اشتہارات کے موجودہ ریٹس کے ساتھ ساتھ نئے ریٹس بھی درج ہیں۔

60سیکنڈ دورانیے کے سرکاری اشتہار کی قیمت اے آر وائی کے لیے 91ہزار ،جیو نیوز کے لیے 89 ہزار ، سما ٹی وی کے لیے 85 ہزار ، ایکسپریس ٹی وی کے لیے 65 ہزار ،آج نیوز 45ہزار ، دنیا ٹی وی کے لیے 75ہزار، ڈان ٹی وی کے لیے 55ہزار جبکہ 92نیوز کے لیے45ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

روز ٹی وی اور رائل ٹی وی کے لیے 60سیکنڈ کے سرکاری اشتہار کی قیمت 5ہزار جبکہ اسٹار ایشیا ٹی وی کے لیے 3 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے