بانی پاکستان محمد علی جناح کا 143واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے

برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کی صورت میں آزاد وطن کا تحفہ دینے والے بابائے قوم محمد علی جناح کا 143 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔

اس سلسلے میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی، جہاں پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کے کیڈٹس نے مارچ پاسٹ کیا۔

پی ایم اے کیڈٹس کے چاق و چوبند دستے نے مزارِ قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھالے—۔اسکرین گریب
تقریب کے مہمان خصوصی میجر جنرل اختر نواز نے مارچ پاسٹ کا معائنہ کیا، جس کے بعد پی ایم اے کیڈٹس کے چاق و چوبند دستے نے مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔

اس سے پہلے پاک فضائیہ کے جوان یہ فرائض انجام دے رہے تھے۔

پی ایم اے کیڈٹس کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو خصوصی سلام بھی پیش کیا گیا۔

اس موقع پر فاتحہ خوانی میں برصغیر کے مسلمانوں کو ان کا وطن دینے والے عظیم رہنما کے درجات میں بلندی کے لیے دعا کی گئی۔

[pullquote]قائداعظم محمد علی جناح کی زندگی پر ایک نظر[/pullquote]

25 دسمبر 1876 کو کراچی کے وزیر مینشن میں محمد علی جناح نے آنکھ کھولی تو کون جانتا تھا کہ یہ عظیم انسان آگے چل کر برصغیر کے مسلمانوں کی کشتی پار کرانے کے لیے نا خدا کا کردار ادا کرے گا۔

قائداعظم محمد علی جناح نے ابتدائی تعلیم سندھ مدرستہ الاسلام میں حاصل کی، میٹرک کا امتحان جامعہ ممبئی سے پاس کیا اور بعدازاں اعلیٰ تعلیم کے حصول کی خاطر لندن روانہ ہوگئے۔

محمد علی جناح نے 1895 میں لندن کی یونیورسٹی سے 19 برس کی عمر میں قانون کی ڈگری حاصل کرکے کم عمر ترین ہندوستانی قانون دان کا اعزاز حاصل کیا اور کچھ ہی عرصے بعد ہندوستان واپس آکر باقاعدہ طور پر وکالت کا آغاز کیا جہاں ان کا شمار نامور وکلاء میں کیا جانے لگا۔

1896 میں قائداعظم محمد علی جناح نے سیاسی زندگی کا آغاز کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی لیکن کچھ عرصے بعد انہیں احساس ہوا کہ کانگریس صرف ہندوؤں کی نمائندہ جماعت ہے جہاں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے۔

چنانچہ 1913 میں انہوں نے مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور یہاں سے علیحدہ وطن کی باقاعدہ تحریک کا آغاز کیا۔

آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہونے بعد قائد اعظم نے اپنے شب و روز مسلمانوں کے سیاسی شعور کی بیداری کیلئے وقف کر دیئے۔

بالآخر ان کی جدوجہد رنگ لائی اور 14اگست 1947کو برصغیر کے مسلمانوں کے علیحدہ وطن کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا، جس کا نام پاکستان رکھا گیا۔

آزادی کے بعد قائداعظم کی طبیعت ناساز رہنے لگی اور کئی بیماریوں سے لڑتے لڑتے بالآخر 11ستمبر 1948کو ملت کا یہ روشن ستارہ دار فانی سے کوچ کرگیا لیکن رہتی دنیا تک یہ قوم اپنے عظیم قائد کی احسان مند رہے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے