جمعرات : 10 جنوری 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ترک فورسز شمالی شام میں عسکری کارروائی بحال کر سکتی ہیں، ترکی[/pullquote]

ترکی نے کہا ہے کہ شمالی شام سے امریکی افواج کے انخلا میں تاخیر کی گئی تو وہ کرد جنگجوؤں کےخلاف اپنی عسکری کارروائی بحال کر دے گا۔ شام سے امریکی افواج کی واپسی کے اعلان کے بعد انقرہ حکومت نے ان عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی عسکری کارروائی کو تب تک موخر کر دیا تھا، جب تک امریکی افواج وہاں سے نکل نہیں جاتیں۔ جمعرات کے دن ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر امریکی افواج کی شمالی شام سے واپسی تاخیر کا شکار ہوتی ہے یا اس کی مدت میں توسیع کی جاتی ہے تو ترک فورسز اپنی کارروائی شروع کر دیں گی۔

[pullquote]ایک فلسطینی کو اٹھارہ برس کی سزائے قید[/pullquote]

اسرائیل کی ایک عدالت نے دماغی طور پر بیمار ایک فلسطینی کو اٹھارہ برس کی سزائے قید سنا دی ہے۔ اس پر الزام ثابت ہو گیا تھا کہ اس نے ایک برطانوی خاتون کو ہلاک کیا تھا۔ جمال تمیمی نے چودہ اپریل سن دو ہزار سترہ کو یروشلم میں بیس سالہ ہانہ بلدون کو چاقوؤں کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ تمیمی کو اکتیس دسمبر کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔ بلدون کے وکلا نے مجرم کے لیے عمر قید کی سزا کی درخواست کی تھی۔

[pullquote]کراچی گارمنٹس حادثہ، جرمن عدالت نے کیس خارج کر دیا[/pullquote]

جرمن شہر ڈورٹمنڈ کی ایک عدالت نے جرمن ٹیکسٹائل ڈسکاؤنٹر KIK کے خلاف دائر کردہ ایک سول کیس کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ کمپنی پاکستانی شہر کراچی کی اس گارمنٹس فیکٹری سے کپڑے بنواتی تھی، جو سن دو ہزار بارہ میں آتشزدگی کا شکار ہوئی تھی۔ اس حادثے کے نتیجے میں ڈھائی سو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے چار لواحقین نے ڈورٹمنڈ کی صوبائی عدالت میں زر تلافی کا مطالبہ درج کروایا تھا۔

[pullquote]عدن میں باغیوں کا ’ڈرون حملہ‘، متعدد افراد ہلاک[/pullquote]

یمنی حکام نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کے ایک فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے یہ حملہ عدن کے نواح میں اس وقت کیا گیا، جب وہاں ایک فوجی پریڈ جاری تھی۔ باغیوں کی ایک ویب سائٹ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ ڈرون کے ذریعے کیا گیا، جس میں ’حملہ آوروں‘ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس تازہ حملے کو ایک ماہ قبل حدیدہ میں سیز فائر کے معاہدے کے لیے ایک دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

[pullquote]کانگو میں اپوزیشن رہنما کی جیت، تشدد کا خطرہ[/pullquote]

ڈیموکریٹک ری پبلک کانگو کے صدارتی انتخابات میں اپوزیشن لیڈر Felix Tshisekedi نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ صدر جوزف کابیلا کے ایک سنیئر ساتھی نے شکست تسلیم کر لی ہے لیکن خطرہ ہے کہ اس افریقی ملک میں کابیلا کے حامی احتجاج کا سلسلہ شروع کر سکتے ہیں، جو پرتشدد رنگ اختیار کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش نے زور دیا ہے کہ کانگو کے تمام فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔

[pullquote]افغانستان میں حملے، اکیس سکیورٹی اہلکار ہلاک[/pullquote]

افغانستان میں متعدد پرتشدد واقعات کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے کم از کم اکیس اہلکار مارے گئے۔ مقامی حکام نے جمعرات کو بتایا کہ ملک کے مغربی اور شمالی حصوں میں یہ حملے طالبان جنگجوؤں نے کیے۔ بتایا گیا ہے کہ بدھ کے دن کی گئی ان کارروائیوں میں تئیس سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ طالبان نے بھی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

[pullquote]دہشت گردانہ حملہ، برسلز میں مقدمے کی کارروائی شروع[/pullquote]

بیلجیم کے دارالحکومت میں چار برس قبل کیے گئے ایک ’دہشت گردانہ‘ حملے سے متعلق عدالتی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ پچیس مئی سن دو ہزار چودہ میں ایک مسلم یہودی میوزیم میں ہوئے اس حملے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ اس کارروائی کے ایک ہفتے بعد فرانس سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جسے بعدازاں بیلجیم کے حوالے کیا گیا تھا۔ یورپ میں کیا گیا یہ ایسا پہلا حملہ تھا، جس کی ذمے داری انتہا پسند گروہ داعش پر عائد کی گئی تھی۔

[pullquote]میرکل کا دورہ یونان اور اہم موضوعات[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل آج بروز جمعرات سے یونان کا دو روزہ دورہ کر رہی ہیں۔ اس دوران وہ یونانی وزیر اعظم الیکسس سپراس کے ساتھ ملاقات میں باہمی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق یونان کا اقتصادی بحران اور مہاجرین کا معاملہ اس ملاقات میں اہم نکات ہوں گے۔ ساتھ ہی یونان اور مقدونیہ کے تنازعہ پر بھی بات چیت ہو گی۔ جمعے کے دن میرکل یونانی صدر سے بھی ملیں گی۔ میرکل سن دو ہزار چودہ کے بعد پہلی مرتبہ یونان کا دورہ کر رہی ہیں۔

[pullquote]تخفیف اسلحہ کے تناظر میں مون کا اُن کو مشورہ[/pullquote]

جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو تخفیف اسلحہ کی خاطر بہادرانہ اقدامات لینا چاہییں تاکہ اس پرعائد عالمی پابندیوں کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ سیول حکومت چاہتی ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف سخت پابندیاں ختم کر دی جائیں تاکہ دونوں ممالک اقتصادی منصوبہ جات کو شروع کر سکیں۔ کچھ دن قبل ہی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے خبردار کیا تھا کہ اگر امریکی پابندیاں ختم نہ ہوئیں تو وہ اپنی حکومت کی حکمت عملی کو تبدیل کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ البتہ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ وہ عالمی برداری کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات کے خواہاں ہیں۔

[pullquote]ترکی ساتھ دے گا، امریکی وزیر خارجہ[/pullquote]

امریکی وزیر خارجہ مائیکل پومپیو نے کہا ہے کہ شام سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد ترکی اُن اتحادی کرد ملیشیاؤں کی حمایت کرے گا جو جہادیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ بدھ کو اپنے اچانک دورہ عراق کے دوران انہوں نے اربیل میں صحافیوں کو بتایا کہ اس تناظر میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے امریکا کو یقین دہانی کرائی ہے۔ پومپیو نے کہا کہ ترکی کو بھی ’دہشت گرد عناصر‘ سے خطرات لاحق ہیں اور اس حوالے سے واشنگٹن حکومت انقرہ کے ساتھ ہے۔ قبل ازیں پومپیو نے بغداد میں عراقی قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں۔

[pullquote]میں پُرامید ہوں، یمن کے لیے خصوصی مندوب[/pullquote]

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن نے کہا ہے کہ مزید امن مذاکرات سے قبل یمنی تنازعے کے فریقین کی طرف سے خانہ جنگی کے خاتمے کی خاطر ’ٹھوس پیش رفت‘ ناگزیر ہے، مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ اس تباہی سے بچنے کی خاطر اطراف کو زیادہ فعال کردار ادا کرتے ہوئے بین الاقوامی معاہدوں کا احترام کرنا ہو گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ وہ پرامید ہیں کہ سویڈن میں گزشتہ ماہ طے پانے والی جنگ بندی کی ڈیل پر عملدرآمد ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حوثی باغی اور حکومتی افواج قیام امن کے لیے تیار ہیں۔ تاہم یمن میں ماضی میں کی گئی ایسی تمام کوششیں ناکام ہی ثابت ہوئی ہیں۔

[pullquote]شام میں قیام امن کی کوششیں، میرکل اور پوٹن کی ٹیلی فونک گفتگو[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ وہ شام میں قیام امن کے لیے جاری کوششوں میں قریبی رابطہ کاری چاہتے ہیں۔ کریملن نے بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے بدھ کے دن ٹیلی فونک گفتگو میں شامی خانہ جنگی پر گفتگو کی اور وہاں جاری شورش کے خاتمے کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ شام سے امریکی افواج کے انخلا کے متنازعہ فیصلے کے بعد سے عالمی رہنما شام کے لیے ایک نئی حکمت عملی پر غور کرنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

[pullquote]مستقبل کے افغانستان میں طالبان کا کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ظریف[/pullquote]

ایران نے کہا ہے کہ افغانستان کے مستقبل میں طالبان کا کردار لازمی طور پر ہونا چاہیے۔ وزیر خارجہ جواد ظریف کے مطابق البتہ سخت گیر نظریات کے حامل اس گروہ کو زیادہ اختیارات نہیں دینا چاہییں۔ ظریف نے نئی دہلی میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ مستقبل کے افغانستان میں طالبان کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ البتہ اس حوالے سے فیصلہ افغان عوام نے کرنا ہے۔ حالیہ کچھ عرصے سے اٹھارہ سالہ افغان جنگ کے خاتمے کی خاطر عالمی کوششوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

[pullquote]سوڈان میں حکومت مخالف مظاہرے، تین افراد ہلاک[/pullquote]

سوڈان میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز کی طرف سے طاقت کے ناجائز استعمال کے باعث تین افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق خرطوم میں مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کی خاطر آنسو گیس کے شیل بھی برسائے گئے۔ حکومت کی طرف سے گزشتہ ماہ بریڈ کی قیمتوں میں تین گنا اضافے کے بعد سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سوڈان کو اس وقت نہ صرف سخت افراط زر کا سامنا ہے بلکہ غیر ملکی زرمبادلہ کی قلت بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انیس دسمبر سے شروع ہونے والے ان مظاہروں کے باعث کم از کم چالیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے