چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ – کورٹ روم نمبر 1 سے پہلا فیصلہ

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بطور چیف جسٹس پہلا فیصلہ سناتے ہوئے منشیات کے کیس میں گرفتار شخص کی سزا میں کمی کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ ایوان صدر میں حلف برداری کی تقریب کے بعد سپریم کورٹ پہنچے جہاں انہیں آج کمرہ عدالت نمبر ایک میں تین فوجداری مقدمات کی سماعت کرنا تھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے بطور چیف جسٹس پہلا کیس نور محمد کی سزا میں کمی کا سنا اور عدالت نے منشیات کے کیس میں سزا یافتہ نور محمد کی سزا میں کمی کی درخواست مسترد کردی۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ اس کیس میں گواہ سرکاری ملازمین تھے، جن کا مجرم سے کوئی عناد نہیں تھا۔

یاد رہے کہ 12 سو گرام چرس رکھنے پر نور محمد کو ساڑھے 4 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر 3 سو 47 دن فائز رہنے کے بعد آصف سعید کھوسہ اس سال 20 دسمبر کو ریٹائر ہوجائیں گے اور ایک اندازے کے مطابق بطور جج 19 سال میں جسٹس کھوسہ 50 ہزار کے قریب مقدمات کے فیصلے سنا چکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے