کٹل فِش کے بچے انڈے میں بھی خود کو دشمن سے بچاتے ہیں

پیرس: سائنسدانوں نے ایک قسم کی کٹل فِش کے بارے میں حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ اس کے انڈوں کے اندر زندہ بچے دشمن کا نوالہ بننے کےلیے ذہانت بھرا حربہ استعمال کرتے ہیں۔

فرانس اور تائیوان کی جامعات کے ماہرین نے کہا ہے کہ ایک قسم کی فیروکٹل فِش(Sepia pharaonis) کا بچہ انڈے کی شفاف جھلی میں رہتا ہے اور دشمن اسے آسانی سے دیکھ کر شکار کرسکتا ہے۔ لیکن اس کیفیت میں بھی بچہ دیکھنے اور کیمیائی عمل پر اپنا ردِ عمل دکھاتا ہے۔ اسی لیے دشمن کو دیکھتے ہی یہ ساکت ہوجاتا ہے اور سانس روک لیتا ہے۔

اس سے قبل ماہرین نے کہا تھا کٹل فش کے بچے انڈے کی شفاف جھلی میں افزائش کےوقت بھی اطراف کا بہت احساس رکھتے ہیں۔ کٹل فِش کا نر مادہ سے ملاپ کرنےکے بعد مرجاتا ہےاور یوں مادہ کو ہی انڈوں اور بچوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے لیکن خطرے کے وقت بھی بچے تنہا اور بے آسرا رہ جاتے ہیں۔

اب جیسے ہی کوئی حملہ آور شکاری مخلوق انڈے کھانے کے لیے آتی ہے بچہ سانس روک کر ساکت ہوجاتا ہے اور کافی دیر بے حس و حرکت رہتا ہے۔ اس طرح وہ دشمن کے جانے کا انتظار کرتا ہے۔ اس کی سب سے خطرناک شکاری بھی ایک عجیب و غریب مچھلی ہے جسے ہم پفر فِش کے نام سے جانتے ہیں۔

اسی طرح جو کلاؤن فِش جیسی مچھلیاں کٹل فِش کے بچے نہیں کھاتیں اور اسی بنا پر جب کلاؤن فِش ان کے قریب آتی ہیں یہ بے خوف ہوکر اپنا کام کرتی رہتی ہیں۔ اس سے ثابت ہوا کہ صرف اپنے اصل دشمن کے سامنے ہی بچے خود کو بچاتے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ انسانوں کے بچے رحمِ مادر میں بہت ساری باتیں سیکھتےہیں لیکن یہ پہلی مرتبہ کسی سمندری مخلوق کے انڈوں کے اندر بچوں میں اپنے تحفظ کا حیرت انگیز احساس ہوتا ہے جسے وہ بہت کامیابی سے استعمال کرتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے