ساہیوال واقعے کی جے آئی ٹی رپورٹ آج وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائے گی

ساہیوال واقعے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) کی رپورٹ آج وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا گزشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتانا تھا کہ جے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے 72 گھنٹے دیے گئے ہیں جو آج شاہ 5 بجے پورے ہورہے ہیں اور آج شام کو ہی امن و امان کی صورتحال پر اجلاس بھی طلب کیا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں ہی ایکشن لیا جائے گا اور آپ دیکھیں گے کہ ہم نے کیا کچھ کیا ہے، پچھلی حکومت میں واقعات پر صرف جے آئی ٹیز بنتی رہیں لیکن نئے پاکستان میں عوام کو واضح فرق نظر آئے گا۔

سانحہ ساہیوال پر اب بھی کئی سوال اپنی جگہ موجود ہیں کہ غلطی کس کی تھی؟ سی ٹی ڈی کی جانب سے بار بار بیانات تبدیل کیوں کیے گئے؟ گولیاں چلانے کے بجائے گرفتار کرنے کی کوشش کیوں نہ کی گئی؟ فرانزک ماہرین کی خدمات کیوں نہ لی گئیں اور کرائم سین کو بھی محفوظ کیوں نہیں رکھا گیا۔

جے آئی ٹی رپورٹ میں اس قسم کے سوالات کا احاطہ بھی کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 19 جنوری کی سہہ پہر سی ٹی ڈی نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ کارروائی میں تین بچے بھی زخمی ہوئے۔

واقعے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے متضاد بیانات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، واقعے کو پہلے بچوں کی بازیابی سے تعبیر کیا بعدازاں ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مارے جانے والوں میں سے ایک کو دہشت گرد قرار دیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے