سانحہ ساہیوال ۔۔۔”تبدیلی “کی ہنڈیا پھوٹ گئی ؟

پوری قوم کچھ دنوں کے لئے اشکبار ہے ۔ سب عارضی غم میں مبتلا ہیں اور سوشل میڈیا کی بدولتی خودساختی دانشور ،تجزیہ کار اور بہروپئے بنے ہوئے ہیں ۔ جس کے منہ میں جو آئے بول رہاہے۔حقیقت یہ ہے کہ ہم سب اس کے ذمہ دار ہیں ۔ ہماری کاہلی، سستی، غفلت، بے حسی گھوم پھر کر مختلف روپوں میں ہمارے سامنے آتی رہتی ہے ۔ ہم سب ظالم ہیں اور مضحکہ خیزی یہ ہے کہ مظلوم بھی خود ہیں۔ہم اپنے خلاف سازشیں کرتے ہیں اور خود ہی کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔ سانحہ ساہیوال دل دہلا دینے والا ہے ۔ معصوم بچوں کی بے بس تصویریں اور والدین کے لاشے پتھر سے بھی آنسو نکال دینے کی طاقت رکھتے ہیں ۔

جو ہوا نہیں ہوناچاہئے تھا ، جن سے ہوا شاید ان سے بھی غلطی ہوئی مگر ایسی غلطی کہ جس کی کوئی معافی نہیں ، ایسا نقصان ہوا جس کی کوئی تلافی نہیں ۔لیکن کیا یہ سب پہلی بار ہواہے ؟ بالکل نہیں، سب کو یاد ہوگا کہ کراچی شہر میںسٹرک کے اوپر سرعام ایک شخص کوگولیاں ماری گئیں وہ معافی مانگتا رہا ، ترلے لیتا رہا، واسطے ، اس سنگل پسلی نہتے دہشت گرد کو ہمار ے شیر جوانوں نے گولیوں سے بھون ڈالا اور یہ منظر پوری قوم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ،مزمت کی گئی چار دن شور مچا اور پھر اس کے بعد کیا ہوا، کسی کو کچھ خبر نہیں۔ لاہور کے دل ماڈل ٹاﺅن کے اندر پولیس نے عام شہریوں کے اوپر فائرنگ کی اوردن دھاڑے چودہ لوگ اپنی جانوں سے گئے ،سینکڑوں زخمی ہوئے ۔ اتنا عرصہ بیت گیا کس کو سزا ملی اور کون پکڑا گیا ؟

لیکن بات یہ ہے کہ جب وہ سانحات ہوتے تھے تب ملک کے اوپر چور ،لٹیرے ،کرپٹ اور نااہل حکمران قابض تھے۔ اس کے بعد حالیہ عام انتخابات میں عمران خان کی تبدیلی کی لہر نے ان سب کو نکال باہر کیا اور مدینہ کی ریاست بنانے کا دعوی لے کر عمران خان اوران کی ٹیم جن میں سے زیادہ تر کا کابینہ میں ڈیبیو تھا ، ہمارے حکمران بن بیٹھے۔

موصوف نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے ملک بڑی تیزی سے بیک گئیر میں ہے اور ہر چیز گویا چلتے چلتے رک گئی ہے ۔اکانومی تو تباہ ہوہی رہی ہے ۔ انرجی کرائسس اتنا شدید کے ٹھنڈ میں بھی بجلی نہیں مل رہی اور گیس کا بحران بھی عوام نے حسب معمول دیکھ لیا۔ ڈالر دیکھتے ہی دیکھتے اونچی پروان اڑ گیا اور سب سے برا پہلو ہے ، لاءاینڈ آرڈر کی خراب تر صورت حال۔

چوری ڈکیتی کے ریکارڈ واقعات رونما ہوئے ہیں اور دن دھاڑے قتل ہورہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں اور عوام بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں ،جنہوں نے ملک کے اندر تبدیلی کا خواب دیکھا تھا وہ چپ ہیں اور انہیں سمجھ نہیں لگ رہی کہ اب کیا ہوگا۔

سانحہ ساہیوال اگر انٹیلی جنس کی غلطی تھی بھی تو اس کو غلطان بنانے میں حکومتی وزراءاور ان کے بھونڈے ردعمل نے بھرپور کردار ادا کیا اور جلتی پر تیل کا کام کیا۔ وزراءمیںسے ایک نے فیملی کو داعش سے ملوا دیا۔ دوسرے نے کہا ایسا واقعہ ہوا ہی نہیں ،آج کل لو گ ویسے ہی ویڈیو بنا دیتے ہیں ۔وزیرا علی پنجاب بھی بچوں کی عیادت کے لئے گئے تو سرخ پھول پیش کردیئے ۔ انہیں بھی معلوم نہیں کہ جس گھر میں میتیں اٹھی ہوںا ور صدمے کی تصویر بنے بچے ان کو سرخ گلدستے پیش نہیں کئے جاتے ۔آپ کو تو حضور دلجوئی بھی نہیں کرنی آتی۔ اگر واقعی ملک میں تبدیلی آئی ہے تو پھر مسائل کا حل کیوں پرانا ہے ،وہی جے آئی ٹی اس میںممبران کی تعداد میں اضافہ، جانوں کی قیمت لگانے کا حکمرانوں کا شوق، مالی امداد لواحقین نے یہ کہہ کر ٹھکر ادی کی کہ اتنے پیسے ہم سے لے لو او رہمارے پیار ے واپس کرو۔

خان صاحب آپ کے چاہنے والے آپ کو بے قصور ثابت کررہے ہیں ۔چلیں مان لیا،مگر یہ بتائیں کہ پولیس ریفارمز آپ نے کرنی تھیں ان کا کیا ہوا؟ سیاسی مداخلت ختم ہوگئی ؟ ادارے مضبو ط ہو رہے ہیں کیا ؟ ان کی استعداد کار میں اضافے کے لئے اب تک کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں ؟ آپ کے پاس تبدیلی کا روڈ میپ تھا ؟ تو پھر ابھی تک کوئی بھی قدم سیدھا کیوں نہیں پڑ رہا ؟ روز اول سے حکومت ڈگمکا رہی ہے ۔ لوگ مایو س ہورہے ہیں اور تبدیلی کی ہنڈیا بیچ چوراہے میںپھوٹ چکی ہے ! سانحہ ساہیوال ٹیسٹ کیس میں ہے ، اگر فوری انصاف نہ ملا تو مایوسی کے اندھیرے مزید گہرے ہوجائیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے