سانحہ ساہیوال میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکار 7 روز بعد عدالت میں پیش

سانحہ ساہیوال میں ملوث 6 سی ٹی ڈی اہلکاروں کو 7 روز بعد عدالت میں پیش کر دیا گیا جب کہ جےآئی ٹی نے واقعے کے تمام عینی شاہدین کو کل صبح بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔

سانحہ ساہیوال میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کو چھٹی کے باوجود عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

دوسری جانب سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے تمام عینی شاہدین کو اپنے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے کل صبح 11 بجے تھانہ یوسف والا ساہیوال پہنچنے کا کہا ہے۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے عینی شاہدین کو ٹھوس ثبوت، چشم دید شہادت اور ویڈیو کلپس لانے کی ہدایت کی ہے جب کہ مقدمہ 33/19 اور2/16 کی تفتیش کے لیے جےآئی ٹی ارکان ریکارڈ کے ساتھ موجود ہوں گے۔

جے آئی ٹی کی جانب سے اس حوالے سے اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کرائے گئے ہیں اور مساجد میں اعلانات بھی کرائے گئے ہیں۔

19 جنوری کی سہہ پہر پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک مشکوک مقابلے کے دوران گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی 13 سالہ بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق اور تین بچے بھی زخمی ہوئے جبکہ 3 مبینہ دہشت گردوں کے فرار ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔

واقعے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے متضاد بیانات دیئے گئے، واقعے کو پہلے بچوں کی بازیابی سے تعبیر کیا گیا، تاہم بعدازاں ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مارے جانے والوں میں سے ایک کو دہشت گرد قرار دے دیا گیا۔

میڈیا پر معاملہ آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بھی واقعے کا نوٹس لیا، دوسری جانب واقعے میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لے کر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی، جس کی رپورٹ میں مقتول خلیل اور اس کے خاندان کو بے گناہ قرار دے کر سی ٹی ڈی اہلکاروں کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے