منگل : 29 جنوری 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]دنیا بھر میں بدعنوانی میں اضافہ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل[/pullquote]

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے اندازوں کے مطابق گزشتہ برس کے دوران دنیا بھر میں بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے۔ جرمن دارالحکومت میں اپنی تازہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے ٹرانسپرنسی نے بتایا کہ 180 ممالک میں بدعنوانی کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں سے دو تہائی سے زائد کو کُل ایک سو پوائنٹس میں سے نصف سے بھی کم پوائنٹس دیے گئے ہیں، جس کا مطلب ان ممالک میں بدعنوانی کی صورتحال تشویش ناک ہے۔ اس فہرست میں سب سے زیادہ یعنی 88 پوائنٹس ڈنمارک کے حصے میں آئے ہیں جبکہ جنوبی سوڈان اور شام بدعنوان ترین ملک قرار پائے۔ جرمنی اور برطانیہ مشترکہ طور پر گیارہویں پوزیشن پر ہیں۔

[pullquote]اسٹراس برگ کرسمس مارکیٹ پر حملے کے سلسلے میں گرفتاریاں[/pullquote]

فرانس میں اسٹراس برگ کی کرسمس مارکیٹ پر حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں مزید پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق انہیں حملہ آور کو اسلحہ فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان پانچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ گیارہ دسمبر کو اسٹراس برگ کی کرسمس مارکیٹ کے قریب فائرنگ کے واقعے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم پولیس نے دو دن کی تلاش کے بعد انتیس سالہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا تھا۔

[pullquote]امریکا میں دائیں بازو کی شدت پسندی میں اضافہ[/pullquote]

امریکا میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں مسلمان عسکریت پسند کم ہی ملوث پائے گئے ہیں۔ اینٹی ڈیفیمیشن لیگ کے ایک جائزے کے مطابق 2018ء کے دوران دہشت گردی کا صرف ایک ہی ایسا واقعہ تھا، جس میں کسی مسلمان کا ہاتھ تھا۔ دوسری جانب اس دوران دائیں بازو کے انتہاپسندوں نے انچاس افراد کی جان لی۔ 1995ء میں اوکلوہاما سٹی میں ہوئے حملے کے بعد یہ کسی ایک سال میں دائیں بازو کی شدت پسندی کا نشانہ بننے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ ہوم لینڈ سکیورٹی اور ٹرائنگل سینٹر کے مطابق امریکی محکمے مسلم شدت پسندوں کے پر تشدد واقعات پر غیر معمولی توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

[pullquote]ایران اپنے میزائلوں کی درستی بہتر بنانے پر کام کر رہا ہے[/pullquote]

ایران کا اپنے میزائلوں کے فاصلے میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ایرانی رہنما علی شمخانی کے مطابق ایران میزائلوں کی حد بڑھانے پر نہیں بلکہ ان کی درستی کر مزید بہتر بنانے پر کام کر رہا ہے۔ دوسری جانب ایرانی وزارت دفاع نے آج منگل کو کہا کہ میزائل ٹیکنالوجی کے موضوع پر بحث کی کوئی گنجائش نہیں۔ امریکا اور یورپی یونین تہران حکومت پر میزائل ٹیکنالوجی سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ایران ان الزامات کو مسترد کرتا ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ اس کے بین البراعظمی میزائل جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

[pullquote]گزشتہ برس چودہ ہزار تارکین وطن نے غیر قانونی طریقے سے جرمنی میں داخل ہونے کی کوشش کی[/pullquote]

جرمنی میں گزشتہ برس چودہ ہزار سے زائد تارکین وطن نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ایک علاقائی جریدے ’رائنیشے پوسٹ‘ نے لکھا کہ ان ہزاروں تارکین وطن کی بہت بڑی اکثریت نے جرمنی کی آسٹریا کے ساتھ سرحد پار کر کے اس ملک میں داخلے کی کوشش کی۔ پولیس کے مطابق ان تارکین وطن میں درجنوں مختلف ممالک کے شہری شامل تھے لیکن ایک بہت بڑی تعداد کا تعلق افغانستان، نائجیریا، عراق، شام اور ترکی سے تھا۔ ان غیر ملکیوں کو سرحدوں پر شناختی دستاویزات کی خصوصی نگرانی کے دوران ویزا نہ ہونے پر وفاقی جرمن پولیس نے واپس بھیج دیا۔

[pullquote]ہواوے کے خلاف نامناسب کارروائی بند کی جائے، چین کا مطالبہ[/pullquote]

امریکی وزارت انصاف نے ٹیکنالوجی کی چینی کمپنی ’ہواوے‘ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس مقدمے میں تیرہ مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان میں ایران کے ساتھ رقوم کی غیر قانونی لین دین، دھوکا دہی، صنعتی جاسوسی اور اسی طرح کے دیگر سنجیدہ الزامات شامل ہیں۔ ہواوے ٹیلیکوم ہارڈ ویئر بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ اس کے کئی ذیلی ادارے بھی ہیں۔ دوسری جانب چینی وزارت خارجہ نے واشنگٹن سے ہواوے کے خلاف نامناسب کارروائیاں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خود ہواوے کمپنی بھی امریکی الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

[pullquote]بین الاقوامی مبصرین عبرون سے نکل جائیں، اسرائیل[/pullquote]

اسرائیل نے عبرون میں بین الاقوامی مبصر مشن کی سرگرمیاں فوری طور پر روکنے کا حکم دے دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے مطابق وہ کسی ایسے بین الاقومی مشن کی موجودگی کی مزید اجازت نہیں دے سکتے، جو اسرائیل ہی کے خلاف کام کر رہا ہو۔ اسرائیل ماضی میں بھی ان مبصرین پر جانبداری اور فلسطینیوں کی حمایت کا الزام لگا چکا ہے۔ غرب اردن کے مقبوضہ علاقے عبرون میں دو لاکھ فلسطینی اور تقریباً ساڑھے آٹھ سو یہودی آباد ہیں۔ ان یہودیوں کو اسرائیلی فوج تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس مبصر مشن کی مدت میں ہر چھ ماہ بعد توسیع کی جاتی تھی۔

[pullquote]ڈینش جرمن سرحد پر متنازعہ باڑ کی تعمیر کا آغاز[/pullquote]

ڈنمارک نے جرمنی کے ساتھ اپنی سرحد پر ایک متنازعہ باڑ کی تعمیر کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس سرحدی باڑ کا مقصد جرمنی سے ممکنہ طور پر جنگلی سؤروں کے ڈنمارک میں داخلے کو روکنا ہے۔ کوپن ہیگن حکومت نے قریب ستّر کلومیٹر طویل یہ باڑ تعمیر کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ اگر مستقبل میں کبھی جانوروں میں پائی جانے والی سوائن فلُو نامی بیماری جرمنی پہنچ گئی، تو اس مرض کے وائرس کے جرمنی سے ڈنمارک پہنچنے کو روکا جا سکے۔ سوائن فلُو کا مرض جنگلی سؤروں کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ جرمنی اور ڈنمارک کی زمینی سرحد پر ایک سرے سے شروع ہو کر دوسرے سرے تک جانے والی یہ باڑ زمین میں نصف میٹر گہری اور سطح زمین سے ڈیڑھ میٹر اونچی ہو گی۔

[pullquote]برطانوی پارلیمان میں ایک مرتبہ پھر بریگزٹ معاہدے پر رائے شماری آج[/pullquote]

برطانوی ارکان پارلیمان آج منگل کو وزیر اعظم ٹریزا مے کے مستقبل کے بریگزٹ منصوبے پر اپنی رائے دے رہے ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں متعدد متبادل تجاویز پر بات چیت ہو گی۔ ان میں حکومت کے اب تک کے موقف میں سختی اور نرمی دونوں امکانات موجود ہیں۔ کسی اتفاق رائے کے بغیر انتیس مارچ کو برطانیہ کو انتہائی بد نظمی کے ساتھ یورپی یونین سے الگ ہونا پڑ سکتا ہے۔ اس سے قبل برطانوی پارلیمان وزیر اعظم ٹریزا مے کے بریگزٹ منصوبے کو مسترد کر چکی ہے۔

[pullquote]امید ہے تجارتی تنازعے کا حل نکال لیا جائے گا، امریکا[/pullquote]

امریکا تجارتی تنازعے کے حل کے لیے چین کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے بہت پر امید ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اسی ہفتے جمعرات کو ہونے والے ان مذاکرات میں بڑی پیش رفت کی توقع ہے۔ اس موقع پر نائب چینی وزیر اعظم لِیُو ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔ لِیُو ہے بدھ کو واشنگٹن پہنچ رہے ہیں۔ اگر اس دوران کوئی اتفاق رائے سامنے نہ آیا تو مارچ میں امریکا مزید چینی اشیاء پر اضافی محصولات عائد کر دے گا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین پہلے سے جاری تجارتی تنازعہ مزید شدید ہو جائے گا۔

[pullquote]فیس بک کے ذریعے انتخابات میں مداخلت کے خلاف نئے فیچرز[/pullquote]

دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم کو ممکنہ طور پر کسی بھی طرح کے انتخابات میں ممکنہ مداخلت کے لیے استعمال کیے جانے کے خلاف نئے فیچرز متعارف کرا دیے ہیں۔ ان فیچرز کے ذریعے یورپ میں مئی میں ہونے والے یورپی پارلیمانی انتخابات میں بھی کسی بھی طرح کی سوشل میڈیا مداخلت کو روکا جا سکے گا۔ فیس بک کو اس بارے میں شدید دباؤ کا سامنا تھا کہ وہ ایسے فیچرز متعارف کرائے، جن کے ذریعے ڈس انفارمیشن کی کسی بھی مہم کا تدارک کیا جا سکے۔ اس طرح کی مداخلت گزشتہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ طور پر روس کی طرف سے کی گئی تھی۔

[pullquote]جرمن امدادی جہاز کی انتظامیہ کا اٹلی کے خلاف مقدمہ[/pullquote]

جرمن امدادی بحری جہاز Sea Watch 3 کی انتظامیہ نے اٹلی کے خلاف حقوق انسانی کی یورپی عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ اس غیر سرکاری تنظیم کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یورپی ممالک کی جانب سے مشترکہ طور پر سمندری قوانین کی خلاف ورزی کو اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کے بقول سمندر سے بچائے جانے والے مہاجرین کے مستقبل کو یورپی مذاکرات سے مشروط کرنا بھی درست نہیں ہے۔ ’سی واچ تھری‘ سینتالیس مہاجرین کے ساتھ گزشتہ دس دنوں سے اطالوی جزیرے سِسلی کے ساحل پر کھڑا ہے۔ اطالوی حکام اسے لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دے رہے۔

[pullquote]امریکا نے وینزویلا پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں[/pullquote]

امریکا نے وینزویلا پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ امریکی وزیر مالیات اسٹیون منوچن کے مطابق ان پابندیوں کا ہدف وینزویلا کا توانائی کا سرکاری ادارہ PDVSA ہے۔ ان کے بقول اس اقدام کا مقصد وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو پر دباؤ بڑھانا ہے۔ منوچن نے مزید بتایا کہ یہ پابندیاں اس وقت تک لاگو رہیں گی، جب تک اس لاطینی امریکی ملک میں کوئی عبوری یا پھر جمہوری طور پر منتخب حکومت قائم نہیں ہو جاتی۔ ساتھ ہی امریکا نے وینزویلا کی فوج سے خود ساختہ عبوری صدر خوآن گوآئیڈو کا ساتھ دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے