چین کا سٹیلتھ بمبار جسے راڈار دیکھ نہیں سکتے

چین کے کثیر المقاصد ملٹی رول لڑاکا طیارے جے سولہ پر ایک ایسا کیمیائی رنگ کیا گیا ہے کہ جس سے اسے سٹیلتھ یا راڈار سے اوجھل رہنے کی صلاحیت بڑی حد تک حاصل ہو گئی ہے اور یہ فضا سے زمین پر اہداف کو نشانہ بنانے کے تمام ہتھیار لے جانے کے قابل ہے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے نے خبر دی ہے پیپلز لبریشن آرمی کی فضائیہ کے ایک ایویشن بریگیڈ نے جنوری کے آخری عشرے میں رات اور دن میں مشقیں کئیں جن میں جے سولہ نے حصہ لیا۔

بریگیڈ کمانڈر جیانگ جیاجی نے چین کے قومی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جے سولہ اور ایک خاص قسم کا سرمئی رنگ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے بڑی حد تک سٹیلتھ صلاحیت حاصل ہو گئی ہے اور انسانی اور راڈار کی آنکھوں سے اس کا پتا لگانا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔

چین میں فضائیہ کے ماہر فو قیانشو نے گلوبل ٹائمز کو بتایا کہ جے سولہ کا ایروڈاینمکس ڈیزائن اس کے فضا میں حرکت کرنے اور راڈار سے اوجھل رہنے میں بہت مدد گار ہے لیکن اب خصوصی پینٹ کی وجہ سے اس کا پتا لگانا اور بھی مشکل ہو گیا ہے۔

یہ جہاز اپنے نیل گوں یا سرمئی رنگ کی وجہ سے بھی سمندر پر یا آسمان پر نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے اسے دشمن بہت قریب آ جانے پر ہی دیکھ پاتا ہے اور یہ ایک لحاظ سے اس کا بہت اہم ہتھیار ہے۔

انھوں نے کہا کہ فضا سے زمین پر مار کرنے والے چین کے زیر استعمال تمام میزائل اور تیر بہ ہدف بم اس جہاز پر لگائے جا سکتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس کے کئی ٹن وزن لے کر اڑنے کی صلاحیت کی وجہ سے اس پر بہت سے میزائل اور بم لگائے جا سکتے ہیں اور یہ اپنے ہدف پر ایک سے زیادہ حملے کر سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے اس جہاز پر مجموعی طور پر آٹھ ٹن وزنی میزائل اور بم لگائے جا سکتے ہیں۔

چین کی فضائیہ میں جے سولہ کے علاوہ جے بیس لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں لیکن چین کی فضائیہ کے لیے اس کے باوجود جے سولہ بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ دو مختلف قسم کے لڑاکا طیاروں کے ایک ساتھ فضائی کارروائی کرنے سے ان کی افادیت کئی گناہ بڑھ جاتی ہے۔

جے بیس اپنی سٹیلتھ صلاحیت کی وجہ سے دشمن کے ایئر ڈیفنس کو ناکارہ بنا سکتا ہے لیکن اس پر اتنے زیادہ میزائل اور بم نہیں لادے جا سکتے۔ یہ عارضی برتری تو حاصل کر سکتا ہے لیکن دشمن پر کاری ضرب لگانے کے لیے ضروری ہے کہ دوسرے مرحلہ میں زیادہ قوت سے حملہ کیا جائے جو کہ جے سولہ کے ذریعے ممکن ہو سکتا ہے جس پر مختلف قسم کے میزائل اور بم لادے جا سکتے ہیں۔

جے سولہ کثیر المقاصد دو انجن اور دو سیٹوں والا جہاز ہے جسے فضائی لڑائی یا دشمن کے لڑاکا طیاروں کے خلاف بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس جہاز کی رونمائی گزشتہ سال کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ پاکستان کی فضائیہ کا چین کے ساتھ قریبی اشتراک ہے اور وہ مشترکہ طور جے ایف 17 تھنڈر جہاز بنا چکے ہیں جنھیں پاکستان کی فضائیہ میں شامل کیا جا چکا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے