پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی حملے کا اتنا جواب دیا جتنا ضروری تھا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ او آئی سی کے اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے بلکہ اپنا وفد بھیجنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی سے جتنا بھی احتجاج کیا جائے کم ہے، ہمیں اپنے دوستوں کو بتانا چاہیے اور اپنے مؤقف پر قائل کرنا چاہیے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ دو ایٹمی قوتوں کا آمنے سامنےکھڑے ہو جانا دنیا کے امن کے لیے خطرناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر 26 تاریخ کو حملہ ہوا اس میں کوئی دو رائے نہیں، پاک فوج اور پاک فضائیہ نے پوری کارروائی کی جس سے پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی میں کوئی دو طرفہ نقصان نہیں ہوا بلکہ ہم نے اتنا ہی جواب دیا جتنا ضروری تھا، کوئی ہماری حدود کی خلاف ورزی کرے گا تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنگ خود بہت بڑا مسئلہ ہے، تاریخ گواہ ہے جنگ مسائل کا حل نہیں ہوتی، بھارت جتنی جلدی سمجھ جائے اس کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ خوفناک چیز ہے، ملکوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتی ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارتی طیاروں نے پیر اور منگل کی درمیانی شپ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی حدود میں داخل ہو کر ایمونیشن گرا کر فرار ہوئے جس کا بھرپور جواب دیتے ہوئے اگلے ہی روز پاک فضائیہ نے دو بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا۔