کالعدم جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا خطرہ، جماعۃ الدعوۃ ،جیش محمد نے اپنے تمام دفاتر اور سرگرمیاں بند کردیں

کالعدم جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا خطرہ، جماعۃ الدعوۃ نے اپنے تمام دفاتر بند کردیے، کارکنان کی بڑی تعداد دفاتر کو چھوڑ کر اپنے اپنے آبائی علاقوں میں چلی گئی، جماعۃ الدعوہ کا حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا فیصلہ، حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دیے جانے کے بعدتمام سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ ، سرگرمیاں کب اور کیسے شروع کی جائیں رہنما سر جوڑ کر بیٹھ گئے مشاورت جاری رہے گی .

آئی بی سی کے خصوص زرائع کے مطابق جماعۃ الدعوہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد جماعۃالدعوہ نے اپنے بیشتر دفاتر بند کر دیے، دفاتر میں کام کرنے والے اکثر کارکنان یا تو اپنے آبائی علاقوں میں چلے گئے ہیں یا پھر شہر میں ہی کسی دوسری جگہ شفٹ ہوچکے ہیں.

جماعت کے اندرونی زرائع کے مطابق جماعت کی قیادت نے حکومت سےمکمل تعاون کا فیصلہ کیا گیا ہے اور انہیں یقین دہانی بھی کروا دی گئی ہے جس پر حکومت کی جانب سے گرفتاریاں نہ کرنے یقین دہانی کروائی گئی ہے تاہم اس کے باوجود تمام کارکنان کو آئندہ فیصلہ تک چھٹیاں دے دی گئیں ہیں، جماعت کی جانب سے اسلام آباد میں ہر قسم کی سرگرمیاں بند کر دی گئی ہیں ۔

اسلام آباد میں جماعۃ الدعوہ کے مرکزی آفس آئی ایٹ کے باہر سے ہر قسم کے بینرز اشتہارات اتار لیے گئے ہیں وہاں سے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے موجود گلہ جات بھی اٹھا لیے گئے ہیں جبکہ جامع مسجد قبا بھی صرف نمازوں کے اوقات میں کھولی جاتی ہے.

جماعت کے زرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ کا لائحہ عمل بنانے کے لیے مرکزی قیادت مسلسل مشاورت میں مصروف ہے تاہم لائحہ عمل حتمی ہونے تک کسی قسم کی سرگرمیاں شروع نہیں کی جائیں گی اور کارکنان کو چھٹیاں دے دی گئی ہیں جس پر بیشتر کارکنان اپنے آبائی گھروں کو جا چکے ہیں ۔

کہانیاں اور کتابیں پڑھنے والا اسکول ٹیچر کا بیٹا مسعود اظہر دنیا کا خطرناک جہادی کیسے بنا ؟

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جماعت کی قیادت نے حکومت کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے جس پر حکومت کی جانب سے گرفتاریاں نہ کرنے کا امکان ہے ۔زرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جماعت اس مرتبہ عدالت میں حکومت کا فیصلہ چیلنج نہیں کرے گی حالات کی بہتری کے لیے خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

جماعۃ الدعوہ اور فلاح انسانیت کے سکول، ہسپتال اور ڈسپنسریز سمیت دیگر فلاحی منصوبوں کو حکومت تحویل میں لے چکی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے