اسلام آباد: احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور سابق وزیر قانون بابر اعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف سمیت شریک ملزمان میں بابر اعوان، سابق سیکریٹری قانون ریاض کیانی، مسعود چشتی، سابق کنسلٹنٹ شمیلہ محمود، سابق جوائنٹ سیکریٹری ریاض محمود اور سابق سیکریٹری شاہد رفیع شامل ہیں۔
ملزمان پر نندی پور پراجیکٹ میں تاخیر کی وجہ سے قومی خزانہ کو 27 ارب روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
احتساب عدالت نے آج ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
اس موقع پر نامزد ملزم بابر اعوان نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس کی روزانہ سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر 4 گواہ طلب کیے جائیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جس گواہ نے دستاویزات دیں اس کو طلب کریں تاہم اس کیس کو کل کے لیے نہیں رکھا جا سکتا، نواز شریف کیس میں بھی گواہوں کو تیاری کا وقت ملتا تھا، اس کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت نہیں ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ 7 سال میڈیا ٹرائل کیا گیا، اب نیب اصل ٹرائل سے بھاگ رہا ہے۔
احتساب عدالت نے 19 مارچ کو استغاثہ سے شہادتیں طلب کرلیں اور وزارت پانی و بجلی کے محمد نعیم کو آئندہ سماعت پر بطور گواہ طلب کرلیا۔
عدالت کا کہنا تھا ‘کوشش ہوگی اس ریفرنس کو جلد سے جلد نمٹایا جائے گا’۔
واضح رہےکہ نندی پور پاور پراجیکٹ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں تعمیر ہونے والا منصوبہ تھا جس کے ذریعے 525 میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا جب کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے منصوبے میں کرپشن کے الزمات عائد کیے گئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق اس منصوبے کی لاگت 22 ارب روپے سے 58 ارب روپے تک جاپہنچی تھی۔