کراچی: بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے مقدمے کو اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
کراچی کی بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے جمعہ کے روز سنایا گیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں میگا منی لانڈرنگ کے کیس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دیا جب کہ عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزمان کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے تمام ملزمان کی زر ضمانت بھی خارج کرنے کا حکم دیا۔
کیس منتقل ہونے سے فرق نہیں پڑتا: زرداری
دوسری جانب آصف زرداری کیس کے سلسلے میں بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے اور اپنی آخری حاضری لگائی۔
اس موقع پر صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ آپ کا کیس اسلام آباد منتقل ہوگیا ہے اس پر کیا کہیں گے؟ اس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ کیس ٹرانسفر ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
عدالتی حکم چیلنج کرنے کا فیصلہ
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور فیصلے کے خلاف ایک دو روز میں ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
جعلی اکاؤنٹ کیس کا پسِ منظر
واضح رہےکہ ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔
ایف آئی اے نے گزشتہ سال 6 جولائی کو بینکنگ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جس کی تقریباً 8 ماہ تک سماعت ہوئی، آصف زرداری اور فریال تالپور نے مقدمے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے حفاظتی ضمانت لے رکھی تھی۔