اسلام آباد: نیوزی لینڈ کی مساجد پر دہشت گردی کے واقعے میں مزید تین پاکستانیوں کے شہید ہونے کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد شہید پاکستانیوں کی تعداد 9 ہوگئی۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے میں ذیشان، ان کے والد غلام حسین اور والدہ کرم بی بی کے شہید ہونے کی بھی تصدیق ہوگئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ واقعے میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 9 ہوگئی، متاثرہ خاندانوں سے رابطے میں ہیں۔
جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے جس میں 50 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، حملہ آور آسٹریلوی سمیت 4 افراد حراست میں ہیں۔
اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے شہید ہونے والے پاکستانیوں کے نام جاری کیے تھے، جن میں سہیل شاہد، سید جہانداد علی، سید اریب احمد، محبوب ہارون، نعیم رشید اور ان کے بیٹے طلحہ نعیم شہید شامل ہیں۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر آسٹریلوی دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ نےحملہ کیا تھا جس میں اب تک 50 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہیں۔
قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کی جانب سے 9 پاکستانیوں کی فہرست جاری کی گئی۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمیشن اس حوالے سے مزید تفصیلات اکٹھی کررہا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید و زخمی ہونے والے افراد کے اہلخانہ وزٹ ویزہ کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے نیوزی لینڈ میں پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل کا رابطہ نمبر جاری کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین درخواست نمبر و پاسپورٹ کی اسکین کاپی اعزاری قونصل جنرل معین فُودا کو ای میل یا واٹس ایپ کرسکتے ہیں۔
گزشتہ روز حملے میں شہید ہونے والے ہیرو پروفیسر نعیم رشید اور ان کے بیٹے طلحہ نعیم کی تدفین کرائسٹ چرچ میں ہی کی جائے گی۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق شہید نعیم راشد اور ان کے بیٹے کی تدفین کے انتظامات کیے جارہے ہیں جس میں مسلمان اور پاکستانی ایسوسی ایشن معاونت کررہے ہیں جب کہ پاکستانی مشن 4 شہیدوں کی میتوں کی پاکستان منتقلی کیلئے اہل خانہ سے تعاون کررہا ہے۔
[pullquote]3 لاپتہ پاکستانیوں کی شاخت کیلئے ڈی این اے کیا جائے گا، وزیرخارجہ [/pullquote]
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید 6 پاکستانیوں کی تصدیق ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار شہداء کے خاندانوں نے میتیں پاکستان لانے کی خواہش ظاہر کی ہے جب کہ دو شہداء کے لواحقین نیوزی لینڈ میں ہی تدفین چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ چار شہداء کی میتیں پاکستان لانے کے انتظامات میں بھرپور تعاون کریں گے۔
وزیرخارجہ کے مطابق کرائسٹ چرچ کے اسپتال میں زیرعلاج ایک پاکستانی کی حالت تشویشناک ہے جب کہ 3 لاپتہ پاکستانیوں کی شاخت کیلئے ڈی این اے کیا جائے گا۔