ہمت ہے تو ٹیرر فنانسنگ، گزشتہ انتخابات پر جے آئی ٹی بنائیں: بلاول

اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجھ سے اس کمپنی کے بارے میں سوال پوچھے جا رہے ہیں جس کا شیئر ہولڈر میں ایک سال کی عمر میں بنا، چیف جسٹس پاکستان نے کھلی عدالت میں کہا تھا کہ بلاول بے گناہ ہے، کس کے کہنے پر میرا نام جے آئی ٹی میں ڈالا گیا؟

سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔

اس دوران پیپلز پارٹی کے کارکنان اظہار یکجہتی کے لیے سیکیورٹی حصار کو توڑتے ہوئے نیب دفتر تک پہنچ گئے جہاں ان کا پولیس سے ٹکراؤ ہوا اور متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔

نیب میں پیشی کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ انہوں نے کسی احتجاج کی کال نہیں دی اور نہ کسی کو نیب آنے کا کہا ، کارکن پُرامن انداز میں اظہاریکجہتی کے لیے نیب ہیڈکوارٹرز پر جمع ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ویڈیو موجود ہے حملہ پہلے پولیس نے کیا، پیپلزپارٹی کے کارکن کبھی پُرتشدد کارروائی میں پہل نہیں کرتے، کارکنوں کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔

بلاول نے کہا کہ 200 دن اسلام آباد کو یرغمال رکھنے والی پارٹی کی حکومت پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو تیس منٹ برداشت نہیں کر سکی،گرفتار کارکنوں کو رہا نہیں کیا گیا تو پیپلزپارٹی آئندہ کا لائحہ عمل بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیب میں پیشی ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ‘ میں جب ایک دو سال کا تھا تب بینظیر بھٹو کے ساتھ جیلوں میں پیش ہوتا تھا۔’

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی الزام ہے تو وہ غیرجانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔

[pullquote]نیب افسران کا رویہ انتہائی پیشہ ورانہ تھا: بلاول[/pullquote]

بلاول نے ایک سوال کے جواب میں نیب افسران کے رویےکو انتہائی پیشہ ورانہ قرار دیا اور بتایا کہ ‘مجھ سے زیادہ سوالات نہیں کیے گئے، مجھ سے صرف پانچ منٹ سوالات کیے اور سوالنامہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے سوالنامے کا جواب وکلا سے مشاورت کے بعد دوں گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیب قوانین میں تبدیلی نہیں لاسکے جس کی ذمے داری قبول کرتے ہیں، میاں صاحب کی حکومت میں کوشش کی لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں ن لیگ کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ اچھا ہے، ہمارا تین پوائنٹ ایجنڈا طے ہے، انسانی حقوق اور معاشی حقوق کی بات پر اپوزیشن ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس کا تعلق کراچی سے ہے لیکن دانستہ طور پر کیس کو راولپنڈی منتقل کیا گیا۔’ہم کراچی کے کیس کو راولپنڈی منتقل کرنے کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔’

بلاول کا کہنا تھا کہ یہ کیس نیب کا نہیں بنتا، بینک اکاونٹس کے سوال ہیں وہ کیسے نیب کا کیس بنتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ نیب کا ایک ماضی ہے، نیب پرویز مشرف کے دور میں بنا تاکہ سیاسی مخالفین پر استعمال کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ چھ ماہ کے دوران دیکھا کہ آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، نیب قوانین کی تبدیلی تک کرپشن کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

[pullquote]حکومت کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزرا کو ہٹائے: بلاول[/pullquote]

انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کو موقع دے رہے ہیں کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزرا کو ہٹایا جائے۔

انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی بنانے اور کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ جب تین وفاقی وزرا کا کالعدم تنظیموں سے رابطہ ہوگا کوئی نیشنل ایکشن پلان پر کارروائی کو سنجیدہ نہیں لے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے