وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک سرزمین پر کسی عسکری گروپ کو کسی بھی قسم کی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت داخلی قومی سلامتی کمیٹی کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر کی فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایشیاء پیسیفک گروپ کے ساتھ ملاقات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی اور پاک سرزمین پر کسی بھی عسکری گروپ کو کسی قسم کی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہماری حکومت کی پہلی ترجیح ہے، نیشنل ایکشن پلان تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ پلان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتہا پسندی، دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کی وجہ سے انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ بھاری مالی نقصان اٹھایا ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔