خیبر: وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو اسلام آباد آ کر دھرنا دینے کی پیشکش کرتے ہوئےکہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی لیکن آصف زرداری جیل جانے والے ہیں۔
جمرود اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس میں آصف علی زرداری کے کم از کم 100 ارب روپے پڑے ہیں، وہ جتنا مرضی زور لگائیں لیکن حکومت کہیں نہیں جارہی، یہ ہم پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ کسی طرح این آر او دے دیں۔
انہوں نے آصف زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کنٹینر دینے کے لیے تیار ہیں، اسلام آباد آئیں اور ایک ہفتہ گزار کر دکھا دیں، انہیں کھانا بھی دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری دھرنا تب کامیاب ہوتا ہے جب آپ عوام کے لیے کھڑے ہوتے ہیں، جب عوام کی بات کرتے ہیں تو ساڑھے چار مہینے ڈی چوک پر دھرنا دے سکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جو شخص پرچی دکھا کر کہے کہ پارٹی وراثت میں مل گئی تو وہ کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، لیڈر جدوجہد کر کے بنتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ملک سخت معاشی مشکلات سے دوچار ہے لیکن عوام کو یقین دلاتا ہوں چند ماہ میں مشکل مرحلے سے نکل آئیں گے، سابق حکومتوں کے قرضوں پر ساڑھے 6 ارب یومیہ سود ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 7 مہینے ہوئے اور کہتے ہیں کہ قرضہ کب اتاریں گے، اسحاق ڈار باہر بیٹھ کر ملکی معیشت بہتر کرنے کی باتیں کرتا ہے، نواز شریف کے بچوں سے حساب مانگا جاتا ہے تو کہتے ہیں وہ پاکستانی نہیں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر سمجھتے ہیں کہ میں بلیک میل ہو جاؤں گا تو ایسا نہیں ہو گا، میں تو اقتدار میں آیا ہی چوروں اور کرپٹ لوگوں کا احتساب کرنے کے لیے ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے تو نواز شریف اور زرداری پر کیسز نہیں بنائے، زرداری اور نوازشریف کو جواب دینا ہو گا، اگر جیلوں سے بچنا ہے تو لوٹا ہوا پیسہ واپس کریں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہر دوسرے دن مولانا فضل الرحمان ملین مارچ کی بات کرتے ہیں لیکن ہم نے انہیں الیکشن میں کلین بولڈ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی مثال ایسی ہے کہ نہ خود کھیلوں گا اور نہ کھیلنے دوں گا، مولانا فضل الرحمان ایسے کھلاڑی کی طرح ہیں جو پورا دن فیلڈنگ کرتے رہتے ہیں اور جب باری آتی ہے تو پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کچھ بھی کر لیں لیکن ان کی باری نہیں آئے گی۔
فاٹا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام میں مفاد پرست لوگ مشکلات پیدا کرتے رہے لیکن میرا وعدہ ہے کہ اگلے 10 سال آپ کے تعلیم وصحت کے مسائل حل کریں گے اور یہاں کھیلوں کے میدان بنائیں گے۔