انضمام الحق اور مارک بوچر کو ایم سی سی کی طرف سے تاحیات اعزازی ممبر شپ مل گئی۔
کلب نے دونوں کھلاڑیوں کو یہ ممبر شپ ان کی کرکٹ کے میدان میں گرانقدر خدمات کو دیکھتے ہوئے دی ہے۔ سابق قومی کپتان انضمام الحق 120 ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 25 سینچریوں کی مدد سے 50.16 کی اوسط کے ساتھ 8830 رنز بنائے۔ انہوں نے 22 نومبر1991 میں لاہور میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ کرکٹ میں ڈبیو کیا اور سیمی فائنل اور فائنل مقابلوں میں اپنی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو1992 میں کرکٹ کا پہلی بار عالمی چیمپئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انضمام الحق نے اپنے کیریئر کے دوران مجموعی طور پر 378 ایک روزہ میچوں میں شرکت کی اور 11739 رنز بنائے، 2007 کے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا تھا تاہم پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کا سربراہ بننے سے پہلے انہوں نے افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ بطور ہیڈ کوچ ذمہ داریاں نبھائیں۔
جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر بیٹسمین مارک بوچر کو ٹیسٹ کرکٹ میں 500 کیچز پکڑنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 147 ٹیسٹ، 295 ایک روزہ اور 25 ٹوئنٹی 20میچوں میں جنوبی افریقن ٹیم کی نمائندگی کی۔وہ ان دنوں جنوبی افریقہ میں ٹائٹنز ٹیم کے کوچ ہیں۔ مارک بوچر سے پہلے ایلن ڈونلڈ، جونٹی رہوڈز، شان پولک اور ڈیرل کلینن کو بھی ایم سی سی کی اعزازی ممبر شپ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
انضمام الحق سے پہلے عمران خان، وسیم اکرم، وقار یونس اور شاہد آفریدی بھی ایم سی سی کی تاحیات اعزازی ممبر شپ کا اعزاز رکھتے ہیں۔