بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال کے باعث 2 بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
لیویز ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں بولان کے علاقے بھاگ میں تیز بارش کی وجہ سے ایک مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔
تیز بارش کے بعد شہر میں سیوریج کا نظام بھی درہم برہم ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات اور دشواری کا سامنا ہے جب کہ سڑکوں پر بارش اور سیوریج کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہے۔
دوسری جانب ضلع دکی کے ڈپٹی کمشنر کے مطابق المبار ندی کا سیلابی پانی کلی مانزئی میں داخل ہوگیا ہے جب کہ نڑئی سئی ندی، اور پلیانی ندی میں بھی بڑا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ المبار ندی کا سیلابی پانی کلی مانزئی میں داخل ہونے سے کئی گھروں کو نقصان پہنچا جب کہ بارکھان کے علاقے رت ہن ندی میں سیلابی پانی میں بہہ کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے اور اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔
ایری گیشن حکام کے مطابق موسلادھار بارش سے مانکئی ڈیم میں پانی کی سطح مقررہ حد سے بڑھ گئی اور ڈیم کے اسپل وے سے پانی کا اخراج شروع کردیا گیا ہے۔
ادھر ضلع ہرنائی میں پانچ روز سے مسلسل وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے رابطہ پل بہہ جانے سے ہرنائی پنجاب شاہراہ بھی بند ہوگئی ہے۔
جب کہ میرعلی خیل ڈی آئی خان روڈ پر لینڈ سلائڈنگ کے باعث ژوب ڈی آئی خان شاہراہ بھی ٹریفک کی آمدو رفت کے لیے بند ہوچکی ہے۔
چمن کے علاقے پشین، برشور، خانوزئی، مسلم باغ، لورالائی، موسیٰ خیل، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، شیلاباغ اور قلعہ عبداللہ میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔