بدھ : 17 اپریل 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]مصر، صدر السیسی کی مدت صدارت بڑھ سکتی ہے[/pullquote]

مصری الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آئینی اصلاحات سے متعلق ریفرنڈم کا انعقاد بیس تا بائیس اپریل کو ہو گا۔ ممکنہ طور پر ان اصلاحات میں صدر عبدالفتاح السیسی کے سن دو ہزار تیس تک اقتدار میں رہنے کی بات بھی شامل ہو گی۔ مصری پارلیمان نے منگل کے دن ان اصلاحات کو منظور کیا تھا۔ تاہم ان کے حتمی نفاذ سے قبل ریفرنڈم میں اس کی منظوری لازمی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ان مجوزہ اصلاحات کے تحت ملکی سیاست میں فوج کا کردار مضبوط جبکہ عدلیہ کے مقابلے میں صدر کے اختیارات میں اضافہ ہو جائے گا۔ تاہم السیسی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی کی خاطر صدر کو زیادہ اختیارات دینے کی ضرورت ہے۔

[pullquote]ایرانی باکسر صدف ملک واپس نہیں جائیں گی[/pullquote]

ایرانی خاتون باکسر صدف خادم نے ملک واپسی کا ارادہ ترک کر دیا ہے۔ ان کی ایجنٹ نے بدھ کے دن بتایا کہ ایرانی حکومت کی طرف سے ان کا وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد صدف نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ تاہم تہران حکومت نے اس دعوے کا مسترد کر دیا ہے۔ صدف نے ہفتے کی رات ہی مغربی فرانس میں ایک مقابلے میں فرانسیسی خاتون باکسر آنے شووین کو شکست دی تھی۔ ایرانی باکسنگ فیڈریشن کے سربراہ حسین سوری نے کہا ہے کہ صدف کی گرفتاری کی خبریں دراصل سعودی میڈیا کی پھیلائی ہوئی افواہیں ہیں۔

[pullquote]گرفتاری سے بچنے کی خاطر پیرو کے سابق صدر نے خود کو گولی مار لی[/pullquote]

پیرو کے سابق صدر ایلن گارسیا نے خود کو گولی مار لی ہے۔ لیما میں پولیس نے بدھ کو بتایا کہ جب انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے خود کو گولی مار لی۔ گارسیا کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے اور پولیس نے انہیں اسی سلسلے میں گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی۔ انسٹھ سالہ گارسیا کو ہسپتال منتقل کرنا پڑا، جہاں ان کی ہنگامی بنیادوں پر سرجری کی گئی۔ طبی ذارئع کے مطابق گارسا کی حالت نازک ہے۔

[pullquote]بھارت میں طوفانِ باد و باراں سے 35 افراد ہلاک[/pullquote]

بھارت کے وسطی اور مغربی علاقوں میں زور دار گرد آلُود طوفان کے ساتھ موسلا دھار بارش اور آسمانی بجلی گرنے سے کم از کم پینتیس افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ طوفانِ باد و باراں سے راجستھان، مدھیہ پردیش، اور گجرات کی ریاستیں متاثر ہوئی ہیں۔ کم از کم پندرہ افراد مدھیہ پردیش کے شہروں اندور اور ڈھار میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اسی طرح دس دس افراد صحرائی ریاست رجستھان اور ہمسایہ ریاست گجرات میں مارے گئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں آسمانی بجلی اور درختوں کے گرنے سے ہوئی ہیں۔ گزشتہ برس ایسے ہی شدید طوفان سے شمالی بھارتی ریاستوں میں 125 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

[pullquote]روسی خفیہ اسکواڈ کو گرفتار کر لیا ہے، یوکرائنی خفیہ ایجنسی[/pullquote]

یوکرائن کے خفیہ ادارے ایس بی یُو نے بتایا ہے کہ اُس ایک روسی اسکواڈ کو تحویل میں لے لیا گیا ہے، جو ایک یوکرائنی فوجی جاسوس کے مبینہ قتل کی کوشش میں ملوث تھا۔ یوکرائنی خفیہ ادارے کے سربراہ نے دارالحکومت کییف میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ جس روسی اسکواڈ کو حراست میں لیا ہے، اس میں سات افراد شامل ہیں اور ان پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ روسی اسکواڈ کو حراست میں لینے کا واقعہ یوکرائنی صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے سے قبل عام کیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے کے صدارتی انتخابات اتوار اکیس اپریل کو ہو رہے ہیں۔

[pullquote]جرمنی کی سالانہ متوقع اقتصادی نمو کی شرح میں مزید کمی کی پیشنگوئی[/pullquote]

جرمن وزیر اقتصادیات پیٹر آلٹمائر نے رواں برس کی متوقع اقتصادی نمو کی سالانہ شرح میں مزید کمی کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت نے رواں برس کے لیے 0.5 اور سن 2020 کے لیے اس شرح میں 1.5 فیصد کی کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمن وزیر اقتصادیات نے دارالحکومت برلن میں ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ ابھی تک جرمنی اپنی کمزور ہوتی اقتصادی صورت حال پر قابو نہیں پا سکا ہے۔ آلٹمائر کے مطابق گزشتہ برس کے وسط تک جرمن اقتصادیات بظاہر مضبوط دکھائی دیتی تھی لیکن یہ صورت حال برقرار نہیں رہ سکی۔ کئی اہم بین الاقوامی معاملات نے یورپ کی سب سے مضبوط معیشت کو متاثر کر رکھا ہے۔

[pullquote]پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر ترکی کی تنقید[/pullquote]

ترکی نے ٹرمپ انتظامیہ کے اُس فیصلے پر تنقید کی ہے، جس کے تحت ایران کی اعلیٰ تربیت یافتہ ملکی فوج پاسداران انقلاب کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔ ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو نے کہا ہے کہ اس امریکی فیصلے سے خطے میں انتشار اور افراتفری میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی پابندیوں سے عام ایرانی شہریوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے یہ باتیں بدھ سترہ اپریل کو ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ انقرہ میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ شام کا دورہ مکمل کرنے کے بعد ترکی پہنچے ہیں۔

[pullquote]انڈونیشیا: صدارتی الیکشن میں جوکو ویدودو کی برتری[/pullquote]

انڈونیشیا میں آج بروز بدھ کو ہونے والے صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں پولنگ ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ابتدائی غیر سرکاری نتائج کے مطابق موجودہ صدر جوکو ویدودو کو اپنے حریف پرابووو سوبیانتو پر برتری حاصل ہے اور ان کی جیت یقینی ہے۔ پولنگ کے رجحان پر نگاہ رکھنے والے چار انڈونیشی اداروں کا کہنا ہے کہ ویدودو چوّن فیصد سے زائد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ عبوری اور غیر حتمی نتیجے اگلے چند گھنٹوں میں سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ انڈونیشیا کا الیکشن کمیشن حتمی نتائج کا اعلان اگلے مہینے کرے گا۔

[pullquote]جرمن کابینہ ملک بدری کے سخت قوانین کی منظوری دے گی[/pullquote]

جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کے تجویر کردہ ملک بدری کے نئے قوانین کی جرمن چانسلر کی کابینہ کے اجلاس میں منظوری آج دے دی جائے گی۔ ان ضوابط کے نافذ العمل ہونے کے بعد سیاسی پناہ کی مسترد درخواستوں کے حامل غیر ملکیوں کی جرمنی سے ملک بدری آسان ہو جائے گی۔ حکام ایسے افراد کو ملک بدری سے قبل کچھ مدت کے لیے حراست میں رکھ سکیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ بدھ کو ہونے والے اس اجلاس میں سیاسی پناہ کے مراعاتی ایکٹ میں بھی ترمیم کی منظوری دی جائے گی۔

[pullquote]ٹرمپ کے یمنی جنگ سے متعلق قرارداد کو ویٹو کرنے کا متحدہ عرب امارات کا خیرمقدم[/pullquote]

خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کے خارجہ امور کے وزیر مملکت انور قرقاش نے امریکی صدر کی جانب سے کانگریس کی یمنی جنگ سے متعلق قرارداد کو ویٹو کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔ قرقاش نے ٹرمپ کے اس فیصلے کو یمن کی جنگ میں شامل عرب اتحاد کے لیے مثبت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قرارداد کو ویٹو کرنے کا اہم فیصلہ بروقت اور اسٹریٹیجک نوعیت کا حامل ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل سولہ اپریل کو ملکی کانگریس کی اُس قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے، جس میں صدر سے کہا گیا تھا کہ وہ یمن کی جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کا سلسلہ ترک کر دیں۔

[pullquote]معزول سوڈانی صدر کو جیل منتقل کر دیا گیا[/pullquote]

سوڈان کے معزول صدر عمر البشیر کو دارالحکومت خرطوم کی کوبار جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ بات سابق صدر کے خاندان کے کم از کم دو ذرائع نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتائی ہے۔ قبل ازیں وہ اپنی صدارتی رہائش گاہ پر سخت سکیورٹی میں مقید تھے۔ انہیں ملکی فوج نے عوامی مظاہروں میں شدت پیدا ہونے کے بعد منصب صدارت سے گیارہ اپریل کو ہٹا دیا تھا۔ سخت سکیورٹی کی یہ جیل خرطوم یونیورسٹی کے قریب واقع ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے